سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کے سابق ڈاکٹر اور امریکی ایوان نمائندگان میں ٹیکساس کے نمائندے رونی جیکسن نے اعلان کیا کہ وائٹ ہاؤس صدر جو بائیڈن کی دماغی صحت کے بارے میں شفاف نہیں ہے اور حقیقت کو چھپایا جا رہا ہے۔
فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کی اکثریت دیکھتی ہے کہ بائیڈن کی ذہنی صحت مکمل طور پر گر چکی ہے لیکن وائٹ ہاؤس اس بارے میں بالکل بھی شفاف نہیں ہے بائیڈن کی حالیہ جسمانی صحت کی رپورٹ مزید تصدیق کرتی ہے کہ انتظامیہ اب بھی سچ کو چھپانے کے لیے پرعزم ہے۔
جیکسن کے مطابق جسمانی صحت کی رپورٹ میں کہیں بھی بائیڈن کی بگڑتی ہوئی ذہنی صحت کا ذکر نہیں ہے اور یہ تشویشناک ہے۔
اس امریکی نمائندے نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اب تک میں نے وائٹ ہاؤس کو تین خطوط بھیجے ہیں اور درخواست کی ہے کہ بائیڈن کا دماغی صحت کا ٹیسٹ کرایا جائے اور نتائج کو عام کیا جائے لیکن ان خطوط کو نظر انداز کر دیا گیا ہر کوئی جانتا ہے کہ اس میں کچھ گڑبڑ ہے اور وائٹ ہاؤس کی رازداری ختم ہونی چاہیے۔
پولیٹیکومارننگ کنسلٹ کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق امریکیوں کی ایک بڑی تعداد اپنے ملک کے صدر جو بائیڈن کی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے ان کی جسمانی اور ذہنی فٹنس پر شک کرتی ہے۔
اس سروے کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ جن لوگوں پر سوال کیا گیا ان میں سے نصف سے بھی کم جو بائیڈن کی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہیں۔