سچ خبریں:امریکی صدر کی زبانی غلطیوں کا سلسلہ جو کچھ عرصے سے ان کی جسمانی صحت کے علاوہ امریکی سیاسی اور سماجی حلقوں میں تشویش کا باعث بنا ہوا تھا، اس بار 6 جنوری کو کانگریس پر ہونے والے حملے کی تاریخ کو غلط کہہ کر سوشل میڈیا پر اپنا مذاق اڑائے جانے کا سبب بنے۔
امریکی جریدہ نیوز ویک کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کے صدر جو بائیڈن 6 جنوری2021ءکو کانگریس کی عمارت پر ہونے والے حملے کا مقابلہ کرنے والے کچھ لوگوں کو ایوارڈ دینے کی تقریب کے دوران حملے کی تاریخ کو جنوری کے بجائے جولائی کہا ۔
رپورٹ کے مطابق بائیڈن نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکسانے پر ہونے والے اس حملے کے بارے میں کہا کہ اگر میں ایک سیکنڈ کے لیے توقف کروں اور آپ کو بتاؤں کہ 6 جولائی کو ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کے اثرات اوراس کے بین الاقوامی نتائج کس حد تک تھے، میں سمجھتا ہوں کہ آپ میں سے ہر ایک اسے سمجھ سکتا ہے۔
نیوز ویک نے لکھا کہ بائیڈن کی اس غلطی کا بڑے پیمانے پر مذاق اڑایا گیا خاص طور پر امریکہ میں کچھ قدامت پسند شخصیات نے ، اس لیے سوشل نیٹ ورک ٹوئٹر پر کچھ صارفین نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ 6 جولائی کو کیا ہوا تھا؟ امریکی سیاسی مبصر اور قلمکار ٹم ینگ نے بھی طنزیہ لہجہ میں لکھا کہ ہاں ہمیں 6 جولائی کا واقعہ نہیں بھولنا چاہیے۔
اس امریکی نشریہ نے مزید لکھا کہ ایک اور امریکی قلمکار اور موسیقار ڈین امرچ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں لکھا کہ جی ہاں، میں مکمل طور پر متفق ہوں، 6 جنوری کو6 جولائی کہنا شرمناک ہے،یاد رہے کہ جو بائیڈن کی صدارت کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد سے تقریباً دو سال کے دوران اپنی تقریر کے دوران وہ متعدد بار غلطی کے مرتکب ہوئے، جس کی وجہ سے امریکی سیاسی اور سماجی حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایک بار بائیڈن کہ کہا کہ میرا بیٹا عراق میں مارا گیا، یا انہوں نے یوکرینی عوام کو ایرانی قوم کہا یا وہ کبھی کبھی خیالی لوگوں سے ہاتھ ملانے کے لیے ہوا میں ہاتھ ؤگے بڑھاتے ہیں۔