سچ خبریں: مصری صحافی مصطفی بکری نے کہا کہ جدہ سربراہی اجلاس ایک اہم سربراہی اجلاس تھا اور عربوں نے امریکیوں کو ناقابل فراموش سبق سکھایا۔
بکری نے کہا کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اس ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ یمن، فلسطین یا کسی اور مقبوضہ عرب سرزمین میں ہمیشہ پرامن حل ہی عربوں کا آپشن ہے۔
تحیا مصر ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بکری نے مزید کہا کہ السیسی کے ان بیانات اور عربوں کے مؤقف سے سب کے ذہنوں کو سکون ملا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ اس ملاقات سے قبل یہ افواہیں پھیل رہی تھیں کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا ہدف سعودی عرب سے ہے۔ یہ اجلاس اسرائیل کو عرب خطے میں ضم کرنے کے لیے ہے اور عرب نیٹو کا قیام ایران کا مقابلہ کرنا تھا جسے السیسی اور عربوں نے شکست دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اس ملاقات میں صاف اور شفاف کہا کہ سعودی عرب تیل کی تقسیم کے حوالے سے اوپیک میں کیے گئے معاہدوں میں سے کسی چیز کو کبھی بھی قبول نہیں کرے گا۔