سچ خبریں: ایلون مسک نے مغرب سے کہا کہ وہ یوکرینیوں کو قربان کرنا بند کرے اور روس کے ساتھ صلح کرے۔
امریکی بزنس مین ایلون مسک نے سوشل نیٹ ورک ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر کہا کہ مغربی ممالک کو چاہیے کہ وہ روس کے ساتھ تنازعے میں یوکرینی باشندوں کو بے حسی کے ساتھ قربانی کا بکرا بنانا بند کریں بلکہ اس کے بجائے تنازع کا پرامن حل تلاش کریں اور ماسکو کے ساتھ معمول کے تعلقات بحال کریں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے خلاف مغربی ممالک کی ایک اور ناکامی
انہوں نے کہا کہ یہ کیا ہو رہا ہے کہ یوکرینی نوجوان مورچوں میں ٹکڑے ٹکڑے ہو رہے جبکہ اس کے بدلہ میں ان کے ملک کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہو رہا ہے۔
عالمی شہرت یافتہ کاروباری شخص نے کہا کہ میرے خیال میں ہمیں یوکرین میں امن قائم کرنے کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں روس کے ساتھ معمول کے تعلقات بحال کر لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کو طول دینا ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے لیے تہذیبی خطرات کا باعث بھی ہے جبکہ تیسری جنگ عظیم کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین میں تنازعات اور پر جنگ جاری ہے، روس کی وزارت دفاع نے منگل کے روز یوکرین میں روسی خصوصی کارروائیوں کے جاری رہنے کے حوالے سے ایک بیان میں اعلان کیا کہ کراسنولیمانسک محور میں یوکرین کی مسلح افواج کے 11 حملوں کو پسپا کر دیا گیا جبکہ دشمن نے ایک دن میں 125 سے زائد فوجیوں کو کھو دیا۔
اس سلسلے میں روس کی وزارت دفاع کا مزید کہنا ہے کہ کیف نے گزشتہ دن اور رات کے دوران ڈونیٹسک کے محور میں 235 سے زیادہ فوجی اہلکار کھوئے۔
مزید پڑھیں: ویگنر کی بغاوت یا روس کے خلاف مغربی ممالک کی جنگ
مذکورہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کوپیانسک کے محور میں 8 یوکرینی حملوں کو پسپا کیا گیا،اس محور میں دشمن نے 60 فوجیوں کو کھو دیا۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونیتسک کے جنوبی محور میں دشمن کی افرادی قوت کے اجتماع پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجہ میں 110 یوکرینی فوجی مارے گئے۔