سچ خبریں: کانگریس کے ریپبلکن ارکان یوکرین کے بارے میں بائیڈن کی حکمت عملی کی وضاحت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کے دو ریپبلکن ارکان نے یوکرین کے بارے میں بائیڈن کی حکمت عملی کی وضاحت کا مطالبہ کیا۔
وائٹ ہاؤس کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میک کال اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سینئر رکن جم ریش نے امریکی صدر جو بائیڈنسے کہا کہ وہ یوکرین کی مدد کے لیے اپنی حکومت کی حکمت عملی واضح کریں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی یوکرین کو مزید تین ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی مدد
خارجہ تعلقات کمیٹی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک خط میں دونوں ریپبلکنز نے کہا کہ انہیں سخت تشویش ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس اسٹریٹجک راستے پر چلنے میں ناکام رہی ہے کہ امریکہ کو یوکرین کی مدد کیسے کرنی چاہیے۔
میک کال اور ریش نے زور دے کر کہا کہ جب تک جنگ جاری رہے گی یوکرین کی حمایت کا عزم واضح حکمت عملی نہیں ہے۔
دونوں سینئر کانگریس اراکین نے یوکرین کو اہم ہتھیاروں کے نظام کی فراہمی کی انتہائی سست رفتار کی طرف اشارہ کیا۔
مزید برآں، انہوں نے ماسکو کے ساتھ بائیڈن انتظامیہ کی جاری سفارتکاری کے بارے میں آگاہ کرنے پر اصرار کیا۔
ادھر روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جولائی میں وضاحت کی تھی کہ واشنگٹن ماسکو کے ساتھ ایک غیر رسمی مواصلاتی چینل قائم کرنا چاہتا ہے۔
زاخارووا کا یہ ردعمل امریکی میڈیا کی رپورٹس اور وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کے بیان کے جواب میں کیا گیا
کچھ امریکی میڈیا نے اس سے قبل یہ بھی کہا تھا کہ سابق امریکی حکام کے ایک گروپ نے ماسکو کے ساتھ غیر سرکاری مواصلاتی چینل بنانے کی کوشش کی تھی۔
یہاں تک کہ بعض امریکی میڈیا نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی اقوام متحدہ میں سیاسی علوم کے ماہرینں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں سے ایک کو امریکی سیاسی شخصیات سے مبینہ ملاقات کے طور پر پیش کیا۔
مزید پڑھیں: امریکہ نے یوکرین کی کتنی مدد کی؟
اس سے قبل بعض ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ یوکرین کی ایک کمپنی سے لاکھوں ڈالر کی بھاری رشوت وصول کرنے میں امریکی صدر کے اپنے بیٹے (ہنٹر بائیڈن) کے ساتھ شریک ہونے کے بارے میں امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی خفیہ دستاویزات کے انکشاف کے بعد، ریپبلکن نمائندوں نے ان کے کا مطالبہ کیا۔