ایران کے صبر کا پیمانہ کیونکر لبریز ہو گیا؟

آپریشن

?️

سچ خبریں: عربی زبان کی ایک نیوز ویب سائٹ نے آپریشن ٹرو پرومیس کے دوران اسٹریٹجک صبر کی پالیسی سے آپریشنل حکمت عملی کی طرف منتقلی میں ایران کے محرکات کی چھان بین کی۔

المیادین نیوز چینل کی ویب سائٹ نے اپنے ایک کالم میں وعدہ صادق کے آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کے ان ٹھکانوں اور فوجی اڈوں سے قطع نظر جنہیں ایران کے میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا، ایرانی حکام کی طرف سے اس طرح فیصلہ کرتے ہوئے ایران اور صیہونی حکومت کے درمیان مستقبل کے تنازعات کے طول و عرض اور شکلوں کا تعین کرنے کے لیے ایک انتہائی اہم اور خوش آئند پیش رفت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی اخلاقیات کے نقطہ نظر سے ایران اور اسرائیل کا فوجی رویہ

المیادین کا مزید کہنا ہے کہ گذشتہ برسوں میں ایرانیوں نے اندرونی قتل و غارت گری یا متعدد سائبر حملوں کے حوالے سے صیہونی دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے صبر و تحمل کی پالیسی اپنائی تھی لیکن اب انھوں نے اس پالیسی کو ترک کر دیا ہے اور جوابی ردعمل کا انتخاب کیا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے دشمن یہ سوچیں کہ ایران اپنے شہداء کا بدلہ لینے یا صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کی جارحیت کا جواب دینے سے قاصر ہے۔

المیادین نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ وعدہ صادق آپریشن نے مزاحمت کے محور اور برائی کے محور کے درمیان کشیدگی کی مساوات کو تبدیل کر دیا ہے ، اگر اس پر صیہونی حکومت کی طرف سے شدید ردعمل سامنے نہیں آیا تو اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ حالات کو سابقہ ​​حالات کی طرف لوٹا دینا چاہیے اور خطے کو جنگ میں گھسیٹنے کی اسرائیل کی سازشیں ناکام ہوں گی۔

ایران نے اپنی کارروائی سے اپنی حکومت کا خوف ظاہر کرنے کی کوشش کی اور دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر دہشت گردانہ حملے کا بدلہ لینے کے لیے ایران کی طاقت کی کمی کے حوالے سے ہونے والے جائزوں کو عملی طور پر مسترد کیا۔

اس کالم میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت خطے کے انتشاری حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تنازعات کو وسعت دینے اور غزہ کی دلدل سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وعدہ صادق آپریشن تمام بین الاقوامی معیارات پر مبنی ایک جائز آپریشن ہے اور ایران نے اس آپریشن کے ذریعے اپنی طاقت اور مزاحمت کا محور دوسروں کو دکھایا۔

المیادین نے مزید تاکید کی کہ ایران کا اس آپریشن کا دوسرا مقصد خطے میں سیاسی اور فوجی توازن کو برقرار رکھنا تھا جو اس نے حالیہ برسوں میں برائی کے محور سے تصادم کے دوران پیدا کیا ہے،ایسا توازن جو ایران کو ان علاقوں میں موجود رہنے کی اجازت دیتا ہے جہاں پہلے اس کا ہونا ممکن نہیں تھا۔

اس میزائل اور ڈرون آپریشن کا تیسرا محرک یہ ہے کہ ایران خطے میں اپنے آپ کو ایک ہارے ہوئے کھلاڑی کے طور پر پیش نہیں کرنا چاہتا یہ مسئلہ نہ صرف صیہونی حکومت کے ساتھ محاذ آرائی کے میدان میں بلکہ ایران کی ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ساتھ کشیدگی کے سامنے بھی ہے۔

آخر میں اس کالم نے اس بات پر زور دیا کہ اس حملے کے قلیل مدتی نتائج سے قطع نظر اور اگرچہ امریکہ اور صیہونی حکومت اس حملے کے نتائج کو کم اہمیت دینے کی کوشش کرتے ہیں، مستقبل میں اس کارروائی کے منفرد اور حیران کن نتائج سامنے آئیں گے اور اس آپریشن کے بعد یہ خطہ پہلے جیسا کبھی نہیں رہے گا بلکہ اس میں تنازعات کی مساوات ایک نئے اور مختلف مرحلے میں داخل ہو جائے گی۔

مقبوضہ علاقوں میں انتہائی دائیں بازو جماعتوں کی طرف سے اسلامی جمہوریہ کا مقابلہ کرنے کے اصرار کا ذکر کرتے ہوئے المیادین نے زور دے کر کہا کہ امریکہ سمیت بہت سے ملکی اور بین الاقوامی فریق اس جواب سے متفق نہیں ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ نیتن یاہو اپنے آپ کو اور اسرائیل کو اندرونی اور بیرونی بحرانوں سے بچانے کے لیے خطے کی تباہ کن جنگ میں ایران کو گھسیٹنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایرانیوں نے ثابت کر دیا کہ وہ جو کہتے ہیں کر دکھاتے ہیں: عطوان

المیادین نے پیشین گوئی کی کہ آنے والے دنوں اور گھنٹوں میں خطے میں طاقت کا توازن اپنے سابقہ ​​فریم ورک کے اندر رہے گا اور اس کے نئے حملے سے ایران کی طرف سے کھینچی گئی سرخ لکیروں سے آگے نہیں بڑھے گا، اس کا دائرہ کار سب سے زیادہ اسرائیلی حکومت کے لیے ہے۔

مشہور خبریں۔

صدر مملکت سے سعودی سفیر کی ملاقات، تجارت، معیشت، ثقافت پر تبادلہ خیال

?️ 25 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے سعودی سفیر

 صیہونی فوج میں خودکشی کا بحران؛10 دن میں 4 واقعات 

?️ 17 جولائی 2025 سچ خبریں:صہیونی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجی اڈوں میں صرف 10

سرکاری ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر نوکری دینے کی خیراتی پالیسیاں کیوں؟ چیف جسٹس

?️ 4 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی جنرل پوسٹ آفس اسلام

مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کا منصوبہ اعلان جنگ ہے: فلسطینی استقامت

?️ 9 جون 2023سچ خبریں:صیہونی عارضی پارلیمنٹ Knesset میں لیکود پارٹی کے رکن Omit Halevi

امارات کے صدر کی جانب سے بشار اسد کو دبئی کانفرنس میں شرکت کی دعوت

?️ 15 مئی 2023سچ خبریں:متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید نے شام کے

الحدیدہ پر حملہ، اسرائیل کی یمن میں مسلسل ناکامیوں کا اظہار

?️ 23 جولائی 2025سچ خبریں: یمن کے وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے صہیونی

سعودی میڈیا کی نظرمیں بن فرحان کا دورہ تہران

?️ 18 جون 2023سچ خبریں:عرب ذرائع نے اطلاع دی کہ تہران اور ریاض کے درمیان

امریکہ نے ایک بار پھر خطہ میں اپنی موجودگی کی وجوہات ظاہر کر دیں:شام

?️ 29 جون 2021سچ خبریں:شامی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ شام اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے