سچ خبریں:خبر رساں ادارے روئٹرز نے اعلان کیا کہ ریاض اور تہران کے درمیان ہونے والے معاہدے سے ایرانی عازمین کو حج کی بہتر خدمات فراہم کی گئی ہیں۔
اس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی زائرین اس ہفتے ایک بالکل نئی بس کے ذریعے عصر کی نماز ادا کرنے کے لیے مسجد الحرام گئے تھے۔
سعید مہدی، جو تقریباً 2,800 ایرانی زائرین کے ذمہ دار ہیں، نے رائٹرز کو بتایا کہ سعودی عرب نے اس سال ایرانیوں کے لیے ہوٹل فراہم کرنے میں زیادہ تعاون کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ انشاء اللہ ہم اس مقدس مسجد کے زائرین کو بہتر خدمات فراہم کر سکیں گے۔
سعودی عرب، ایران اور چین نے جمعے کو ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور مملکت سعودی عرب نے اپنے سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا۔ زیادہ سے زیادہ دو ماہ کے اندر سفارت خانے اور ایجنسیاں دوبارہ کھول دی جایئں گی۔
سعودی عرب نے 2019 کے بعد پہلی بار کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد عائد تمام پابندیاں اٹھا لی ہیں اور اب 1402 میں 26 لاکھ عازمین حج کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ ان زائرین میں سے 87,550 کا تعلق ایران سے ہوگا۔
حج آپریشنز کے ہیڈ کوارٹر نے اعلان کیا کہ بیت اللہ الحرام کے قریب موجود ایرانی عازمین کی تعداد 86,200 سے زائد ہے اور آج رات 580 سے زائد قافلوں کے تمام عازمین مکہ کے ہوٹلوں میں قیام پذیر ہیں اور مناسک حج کی ادائیگی اور حاضری کے لیے تیار ہیں۔