ایران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت پر ہونے والی ووٹنگ میں کیوں غیر حاضر تھا؟

ایران

?️

ایران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت پر ہونے والی ووٹنگ میں کیوں غیر حاضر تھا؟
 اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعہ 21 ستمبر کو فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت میں اعلامیہ نیویارک کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا۔ اس قرارداد کے حق میں 142 ووٹ آئے، 10 نے مخالفت کی جبکہ 12 ممالک نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، ایران اس اہم اجلاس میں رائے شماری میں شریک نہیں ہوا اور در یک نامه رسمی به دبیرکل سازمان ملل دلایل خود را تشریح کرد۔
یہ اعلامیہ، جو فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، فلسطین مسئلے کے پرامن حل پر زور دیتا ہے۔ لیکن ایران کا مؤقف ہے کہ یہ بیانیہ حقیقت کو تحریف شدہ انداز میں بیان کرتا ہے، ریشه‌های اصلی بحران را نادیده می‌گیرد اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق جیسے حقِ دفاع مشروع کو حذف کرده است۔
ایران کے مطابق اصل اور پائیدار امن اسی وقت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کے تاریخی اور ناقابل سلب حقوق کو تسلیم کیا جائے۔ تہران کا کہنا ہے کہ دو ریاستی حل نہ صرف ناکافی ہے بلکہ عملی طور پر موجودہ بحران کو طول دینے کا ذریعہ ہے۔ ایران کی تجویز ہمیشہ یہ رہی ہے کہ مسئلے کا حل صرف سب کے شامل استصواب رائے کے ذریعے نکل سکتا ہے جس میں فلسطین کے اصل باشندے – مسلمان، مسیحی اور یہودی – شریک ہوں۔
حضرت آیت‌الله خامنه‌ای بھی اس پر زور دے چکے ہیں کہ دو ریاستی منصوبہ دراصل صہیونی منصوبے کو قبول کرنے کے مترادف ہے۔
ایران نے اپنی غیر حاضری کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس اعلامیے میں صہیونی اشغالگری اور آٹھ دہائیوں کے جرائم کا ذکر نہیں۔بحران کی ذمہ داری کو اسرائیل اور مظلوم فلسطینی عوام کے درمیان مساوی بانٹنے کی کوشش کی گئی، جو تحریف آشکار است۔اعلامیہ گروه‌های مقاومت فلسطین کے خلع سلاح کی بات کرتا ہے، جو در حقیقت فلسطینی عوام کو بے دفاع چھوڑنے کے مترادف ہے۔اس میں اہم سیکیورٹی موضوع، یعنی مشرق وسطیٰ کو ایٹمی اور تباہ کن ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کی تجویز کو دانستہ طور پر شامل نہیں کیا گیا۔
ایران کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیلی اشغالگری، آپارتھائیڈ پالیسی اور مغربی طاقتوں کی حمایت جاری رہے گی، نہ دو ریاستی حل اور نہ ہی کوئی دوسرا یکطرفہ منصوبہ امن لا سکتا ہے۔ واحد راستہ آزادانہ ریفرنڈم اور خود فلسطینی عوام کی مرضی پر مبنی فیصلہ ہے۔

مشہور خبریں۔

اسرائیل کے جرائم کے خلاف دنیا کی بے توجہی پر غزہ حکومت کی شدید تنقید

?️ 27 اکتوبر 2024سچ خبریں:اسرائیلی فوج گزشتہ 23 دنوں سے غزہ کی پٹی کے شمال

میزائل پروگرام سے متعلق چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیاں ’سیاسی‘ ہیں، دفتر خارجہ

?️ 15 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ

فیسبک کا نام تبدیل ہونے کا امکان

?️ 20 اکتوبر 2021سچ خبریں:میڈیا رپورٹس کے مطابق اگلے ہفتے فیس بک کا نام تبدیل

یورپی یونین کا قانونی شعبہ IRGC کو دہشت گرد قرار دینے کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے:فنانشل ٹائمز

?️ 31 جنوری 2023سچ خبریں:فنانشل ٹائمز اخبار نے اطلاع دی ہے کہ یورپی یونین کا

کرسٹی نوم امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی وزیر مقرر

?️ 26 جنوری 2025سچ خبریں: امریکی سینیٹ نے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری کے لیے

 وائٹ ہاؤس میں زلنسکی کی تحقیر؛ امریکہ نے یوکرین کو کیسے جنگ کے دلدل میں دھکیلا؟  

?️ 8 مارچ 2025 سچ خبریں:امریکہ نے یوکرینی صدر ولودیمیر زلنسکی کی نہ صرف شدید

عرب دنیا تیار رہے

?️ 26 جولائی 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے عرب امور کے ایک اہلکار نے منگل کے

یوکرین کو کلسٹر ہتھیار بھیجنے کے بارے میں ایلون مسک کیا کہتے ہیں؟

?️ 17 جولائی 2023سچ خبریں:ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او اور ٹویٹر کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے