سچ خبریں:یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے اس ملک میں 21 ستمبر کے انقلاب کی نویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کیا۔
المسیرہ نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق، انصار اللہ کے رہنما نے کہا کہ 21 ستمبر کا انقلاب ان اہم ترین کامیابیوں میں سے ایک ہے جو خدا نے ہمارے لوگوں کو عطا کی ہے کیونکہ اس انقلاب نے ہمیں ولایت کے طوق سے آزاد کر دیا۔ انقلاب سے پہلے امریکیوں نے دشمنانہ پالیسیاں مسلط کیں جن کی وجہ سے ملک تمام شعبوں میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ انہوں نے اپنے آپ کو خدمت اور مضبوط کرنے کے لیے حالات کو مقابلے میں بدلنے کے لیے سیاسی اختلافات کو استعمال کیا تھا۔
سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے مزید کہا کہ انقلاب سے پہلے ملک نے سلامتی کی مکمل تباہی کا مشاہدہ کیا، اس طرح کہ صنعاء مجرموں، قتل و غارت گری اور دھماکوں کی آماجگاہ بن چکا تھا، اور تکفیریوں نے آباد کر لیا تھا۔ کئی صوبوں میں بغیر کسی جنگ یا محاصرے کے اور ایسی صورت حال میں جہاں تیل اور گیس جیسے خودمختار وسائل پورے ملک میں حکومت کے اختیار میں تھے، انقلاب سے پہلے معیشت تباہ ہو چکی تھی۔
انصار اللہ کے رہنما نے ملک کے انقلاب سے قبل یمن کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی افسوس ناک تھا کہ امریکیوں نے اپنی تباہ کن پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے سابق حکومت کے رہنماؤں اور اہلکاروں کو استعمال کیا۔ وہ چاہتے تھے کہ یمنی اپنے ملک کو اپنے ہاتھوں تباہ کر دیں۔