?️
یمن کی انصارالله تحریک کے رہنما سید عبدالملک الحوثی نے گزشتہ ہفتے جمعرات کو اپنے تازہ خطاب میں عرب ریاستوں کو صیہونی ریاست کے غزہ میں غیرمسلح شہریوں کے خلاف وحشیانہ جرائم پر خاموشی اور اس ریاست کے ساتھ تعاون پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے خاص طور پر سعودی عرب کی یمن کے خلاف صیہونی ریاست کے ساتھ معلوماتی اور فوجی تعاون پر روشنی ڈالی۔
انصارالله رہنما کا سعودی عرب کو صیہونیوں کے ساتھ تعاون پر صریح انتباہ
الحوثی نے اپنے خطاب میں براہ راست سعودی عرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک صیہونی ریاست کے ساتھ یمن کو نشانہ بنانے والے منصوبوں میں شریک ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب صیہونی ریاست نے صنعا پر بڑے پیمانے پر حملوں کی دھمکی دی تھی، جبکہ مغرب بحیرہ احمر میں فوجی اتحاد کو وسعت دینے پر زور دے رہا ہے۔
سید عبدالملک الحوثی کے اس خطاب کا اہم پہلو یہ تھا کہ ان کا لہجہ اپریل 2022 میں سعودی عرب کے ساتھ جنگ بندی کے بعد کے نرم انداز سے مختلف تھا۔ اس مدت کے بعد وہ عام طور پر اپنے خطابات میں سعودی عرب کا نام لینے سے گریز کرتے تھے، لیکن اب ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب حساس توازن کو خراب کر رہا ہے اور یمن کے خلاف جارحانہ اقدامات میں دشمن عناصر کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
معلوماتی ذرائع کے مطابق، انصارالله تحریک کو بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں صیہونی ریاست کی سرگرمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ علاقائی اتحادی، خاص طور پر سعودی عرب، صیہونیوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
سعودی عرب کو یمن میں دوبارہ جنگ میں الجھانے کی مغربی کوششیں
مبصرین کے مطابق، انصارالله رہنما اور تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد کے بیانات سے اشارہ ملتا ہے کہ سعودی عرب ممکنہ طور پر یمن میں فوجی طور پر دوبارہ ملوث ہو سکتا ہے، خواہ صیہونی ریاست کے ساتھ تعاون کے ذریعے یا بحیرہ احمر میں بین الاقوامی بحری تحفظ کے بہانے۔ اس کے ساتھ ہی مغربی میڈیا پلیٹ فارمز سعودی عرب پر یمن میں براہ راست مداخلت کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں۔
امریکی ویب سائٹ میڈیا لائن نے ایک اشتعال انگیز مضمون شائع کیا ہے، جس میں سعودی عرب سے صیہونی ریاست کے ساتھ مل کر یمن پر زمینی فوجی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یمنی عالمی بحری راستوں کو خطرہ بن رہے ہیں اور سعودی عرب کو زمینی جبکہ تل ابیب کو فضائی حملوں کی ذمہ داری سنبھالنی چاہیے۔
یمنی حملوں کا سعودی ویژن 2030 پر براہ راست اثر
انگریزی ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی نے اپنی رپورٹ میں یمنی حملوں کے سعودی عرب کے ویژن 2030، خاص طور پر مغربی ساحل پر منفی اثرات کو اجاگر کیا۔ رپورٹ کے مطابق، مارین ٹریفک کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کنٹینر جہازوں کی بادشاہ عبداللہ بندرگاہ پر آمدورفت میں 70 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جو سعودی عرب کے بحیرہ احمر کو بین الاقوامی اقتصادی مرکز بنانے کے منصوبے کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔
سعودی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بحری نقل و حمل عملاً معطل ہو چکی ہے اور کئی جہازوں نے لاگت کے باوجود کیپ آف گڈ ہوپ کا راستہ اختیار کر لیا ہے۔
یمن کے معاملے میں مغربی دباؤ کے سامنے سعودی عرب کی کشمکش
تاہم، سعودی عرب یمن میں کسی نئے فوجی تنازع میں ملوث ہونے سے گریز کر رہا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اس سے اس کے سیاسی اور اقتصادی اہداف متاثر ہو سکتے ہیں۔ تاہم، سیکیورٹی اشارے بتاتے ہیں کہ ریاض ایک علاقائی فوجی نیٹ ورک کا حصہ بن چکا ہے، جس میں صیہونی ریاست، متحدہ عرب امارات، بحرین اور دیگر عرب ممالک شامل ہیں۔
امریکہ کے زیر انتظام اس نیٹ ورک میں جدید دفاعی نظام جیسے پیٹریاٹ اور THAAD شامل ہیں، جو صیہونی ریاست کے ساتھ معلوماتی تعاون پر انحصار کرتے ہیں۔ یہ نظام موشکوں کو ان کے سعودی سرحدوں یا مقبوضہ فلسطین تک پہنچنے سے پہلے روکنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
سعودی عرب کے لیے خطرناک دوراہا
سعودی عرب اپنی غیرجانبداری کی پالیسی اور مغربی اتحادیوں کے دباؤ کے درمیان پھنسا ہوا ہے۔ ریاض کو اندازہ ہے کہ یمن کے ساتھ کسی بھی نئے تنازع کا داخلی سیکیورٹی اور اقتصادی عزائم پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ تاہم، امریکہ اور مغرب کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، جس کے بعد سوال یہ ہے کہ سعودی عرب کب تک محتاط پالیسی برقرار رکھ سکے گا۔
اگر سعودی عرب ایک نئی فوجی مہم میں الجھ جاتا ہے، تو یہ خطے اور بین الاقوامی سطح پر اپنا سیاسی، فوجی اور اقتصادی اثر کھو سکتا ہے۔ فی الوقت، ریاض ایک مشکل دوراہے پر کھڑا ہے، جہاں اس کے علاقائی کردار کی نئی تعریف ہو سکتی ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
فرانسیسی ریل لائنوں میں شدید خلل
?️ 27 جولائی 2024سچ خبریں: پیرس میں 2024 اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے ساتھ ہی
جولائی
سعودی عرب کے شاہ خالد کے اڈے پر یمن کا میزائل حملہ
?️ 12 فروری 2021سچ خبریں:یمنی فورسز کی میزائل یونٹ نے بیلسٹک میزائل سے سعودی عرب
فروری
مقبوضہ جموں وکشمیر: مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط ، پانچ کشمیری نوجوان گرفتار
?️ 30 مئی 2024سرینگر: (سچ خبریں) بھارتیہ جنتاپارٹی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں
مئی
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پراکسی وار سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا
?️ 21 اکتوبر 2021سچ خبریں: مشرقی بحیرہ روم کا تنازعہ اور اس مسئلے کو حل
اکتوبر
اسلام آباد: کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے خیبر پختونخوا ہاؤس سیل کر دیا
?️ 7 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد میں کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی
اکتوبر
امریکامخالف بیان سے عمران خان نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے: صحافی ہارون الرشید
?️ 21 جون 2021لاہور (سچ خبریں) سینئر صحافی ہارون الرشید نے اہم انکشاف کرتے ہوئے
جون
پاکستان کے بھرپور اور موثر جواب کے بعد بھارت کو سرحد پر اپنی فوج کوکم کرنا پڑا ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی
?️ 30 مئی 2025راولپنڈی: (سچ خبریں) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد
مئی
شام میں امریکی فوجی اڈے میں متعدد دھماکے
?️ 30 مئی 2022سچ خبریں:شمال مشرقی شام میں واقع امریکی فوج کے غیر قانونی اڈے
مئی