سچ خبریں:مبصرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ امریکہ انسانی حقوق کا حقیقی محافظ نہیں ہے بلکہ اپنے اور صیہونی حکومت کے مفادات کا محافظ ہے اس کے لیے چاہیے اسے دوسرے ملکوں کے خلاف جارحیت میں ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔
امریکہ اپنے آپ کو انسانی حقوق کا علمبردار اور محافظ سمجھتا ہے ،تاہم اس کے باوجود مختلف حیلوں بہانوں اور انسانی حقوق کے بہانے دنیا بھر کے ممالک پر پابندیاں عائد کرتا پھرتا ہے۔
واضح رہے کہ ہر کوئی اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ امریکہ دنیا میں رونما ہونے والے ایک ہی نوعیت کے واقعات اور حادثات سے دو مختلف معیارات کے ساتھ نمٹتا ہے ہیں جس سے اس ملک کے حکام کے رویے کی دوغلی کیفیت ظاہر ہوتی ہے، یاد رہے کہ امریکی حکام ایک ملک میں کسی واقعے یا حادثے کی مذمت کرتے ہیں جبکہ دوسرے ملک میں ہونے والے اسی طرح کے واقعے یا حادثے کو نظر انداز کردیتے ہیں، ان واقعات میں وہ واقعات بھی شامل ہیں جو غزہ قدس اور حال ہی میں شام میں پیش آئے ہیں لہذا ماضی کی طرح مبصرین یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ وہ کس قسم کے انسانی حقوق ہیں جن کے دفاع کا امریکہ دعویٰ کرتا ہے؟ کیا انسان اور انسانی حقوق کی امریکی تعریف دوسروں سے مختلف ہے؟ ۔