سچ خبریں:غزہ کے تنازعات کو دیکھتے ہوئے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے سوشل نیٹ ورک پر ایک تصویر شائع کرکے یوکرین کے دورے کا اعلان کیا۔
انہوں نے اس پیغام میں لکھا کہ میں ابھی یوکرائنی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے کیف پہنچا ہوں۔ میں آج یہاں ایک اہم پیغام دینے آیا ہوں -امریکہ روسی جارحیت کے خلاف آزادی کی لڑائی میں اب اور مستقبل میں یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
اس سے قبل انگلینڈ کے نئے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون، جن کا ملک روس کے ساتھ جنگ میں کیف کے اہم حامیوں میں سے ایک تھا، نے اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی۔
جمعرات کو کیمرون کے ساتھ اپنی ملاقات کی زیلنسکی کے دفتر سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں، کیمرون کا کہنا ہے کہ اس سفر کے ذریعے وہ یوکرین کے لیے لندن کی حمایت پر زور دینا چاہتے ہیں۔ زیلنسکی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اس سفر کے لیے مشکور ہیں، جو مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے درمیان آیا ہے، جس کے بارے میں ان کے بقول یوکرین کی روس کے ساتھ جنگ سے دنیا کی توجہ ہٹا دی گئی ہے، جو کہ اب اپنے 21ویں مہینے میں ہے اور جلد ہی ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔
انگلینڈ امریکہ اور یورپی یونین کے ممالک کے ساتھ مل کر یوکرین کے تنازعات کے آغاز سے ہی روس پر بھاری شکست مسلط کرنے اور اسے تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دریں اثناء مغربی ماہرین اور حکام حتیٰ کہ خود یوکرینیوں کے مطابق کیف جدید مغربی ہتھیاروں اور ساز و سامان کے باوجود روسی فوج کے خلاف جوابی حملے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے اور اسے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔