امریکی نمائندے کے ایران مخالف دعوے

ایران

?️

سچ خبریں: امریکہ کے نمائندے نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی گورننگ کونسل میں ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کے یکطرفہ اقدامات کو نظرانداز کیا، جس میں 2018 میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی اور جوہری معاہدے (برجام) سے دستبردار ہونا شامل ہے۔
امریکی نمائندگی کے دفتر کی ویب سائٹ کے حوالے سے، ہاورڈ سولومون، امریکہ کے قائم مقام نمائندے نے آج بدھ کے اجلاس میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ IAEA کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کا شکریہ ادا کرتا ہے، جنہوں نے 31 مئی کی رپورٹ میں ایران میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت نگرانی اور تصدیق کے عمل کو واضح کیا۔
سولومون نے اپنی موجودہ حکومت کے یکطرفہ اقدامات کا ذکر کیے بغیر الزام لگایا کہ ڈائریکٹر جنرل کی رپورٹ واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ ایران بغیر کسی جائز غیر فوجی جواز کے اپنے جوہری پروگرام کو تیز کر رہا ہے، جس سے تہران کے حقیقی ارادوں پر مزید شکوک پیدا ہوتے ہیں۔
صہیونیست ریاست کے جوہری ہتھیاروں اور خطے میں اجتماعی قتل عام کا تذکرہ کیے بغیر، انہوں نے مضحکہ خیز دعویٰ کیا کہ ایران دنیا کا واحد ملک ہے جو 60 فیصد تک افزودہ یورینیم تیار کر رہا ہے اور اس کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، جس کا کوئی جائز غیر فوجی استعمال نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا تیزی سے ہائی انرچڈ یورینیم جمع کرنا ایک سنگین تشویش ہے، جسے IAEA ممکنہ جوہری پھیلاؤ کے خطرات کی وجہ سے نظرانداز نہیں کر سکتا۔
سولومون نے کہا کہ امریکہ ایک ایسے معاہدے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے جو ہمیں یقین دلاتا ہے کہ صدر ٹرمپ کا بار بار کہنا درست تھا: ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا۔ ایران کے پاس اب اعتماد پیدا کرنے کا ایک واضح موقع ہے: IAEA کو زیادہ شفافیت فراہم کرکے، ایڈیشنل پروٹوکول کو نافذ کرکے ہائی انرچڈ یورینیم کی پیداوار کو روکنے اور IAEA کے معائنہ کاروں کو قبول کرکے۔ یہ راستہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے، اپنے تحفظاتی وعدوں کو پورا کرنے اور IAEA کو یہ یقین دہانی کرانے کے لیے شروع ہوتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے۔ مخالف سمت میں جانے سے ایران اپنے مقاصد سے مزید دور ہو جائے گا۔
دوسری جانب، ایرانی حکام نے بارہا تہران کے حق پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے رکن کی حیثیت سے یورینیم کی افزودگی اور پرامن جوہری توانائی کے استعمال کا حق رکھتا ہے۔

مشہور خبریں۔

کیا مقبوضہ علاقوں میں مظاہرے اقتصادی رنگ اختیار کریں گے ؟

?️ 30 مارچ 2023سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ

الانبار میں ایک  داعشی سرغنہ گرفتار، دیالہ میں سات اڈے منہدم

?️ 23 نومبر 2021سچ خبریں: عراق کے فوجی انفارمیشن سینٹر نے ایک بیان جاری کر

فیصل جاوید کا عمران خان کے بیرون ملک کے دوروں کے خرچے کے متعلق اہم بیان

?️ 30 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں)  تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں اپنی تقریر

ٹک ٹاک نے اہم فیچر متعارف کرا دیا

?️ 12 جنوری 2022بیجنگ (سچ خبریں) ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے ٹوئٹر کی طرح

نگراں وزیر اعظم کا کشمیر کے بارے میں بیان

?️ 18 ستمبر 2023سچ خبریں: پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا

حسن نصراللہ کی دھمکی کے بعد قبرس کے صدر کا خوف و ہراس

?️ 20 جون 2024سچ خبریں: قبرس کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائیڈز نے سید حسن نصر اللہ کی

ہمیں معلوم ہے ان کے ساتھ کیا کرنا ہے:جہاد اسلامی

?️ 10 جولائی 2023سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سربراہوں میں سے ایک نافذ

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات کرانے کی کوششیں

?️ 8 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ملاقات کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے