امریکی مالی امداد سے سوئس یونیورسٹیوں کا وابستہ ہونا ایک چیلنج

امریکی

🗓️

سچ خبریں: اس آر ایف سوئس کی ایک رپورٹ کے مطابق، سوئس کی دس یونیورسٹیوں اور کالجوں، جن میں دو فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف برن اور جنیوا شامل ہیں، امریکہ کی سرکاری امداد سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
امریکی حکومت کے اخراجات کے سرکاری ڈیٹا بیس کے مطابق، اس وقت سوئس یونیورسٹی سسٹمز کو امریکہ سے 56.4 ملین ڈالر کی مالی معاونت مل رہی ہے۔ یہ فنڈز سوئس کی دس یونیورسٹیوں میں تحقیقی منصوبوں کو مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔ لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت، یہ امدادی نظام اب دباؤ کے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔
زیادہ تر معاملات میں، یہ گرانٹس امریکی محکمہ یا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ  کی طرف سے دی جاتی ہیں۔ گزشتہ دس سالوں میں، سوئس کے پندرہ اداروں کو مجموعی طور پر تقریباً 137 ملین ڈالر کی امداد ملی ہے۔
تاہم، یہ رقوم سوئس نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کی فراہم کردہ امداد کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ 2014 سے 2024 تک، سوئس نیشنل سائنس فاؤنڈیشن نے کینٹونل یونیورسٹیوں کو 6.38 بلین سوئس فرانک اور ETH کی شاخوں کو 2.77 بلین سوئس فرانک دیے۔ لیکن امریکی فنڈنگ اداروں کو اپنے مالی وسائل کو متنوع بنانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
اس امریکی امداد کے سب سے بڑے وصول کنندگان میں یونیورسٹی آف برن سرفہرست ہے۔ حکومتی ڈیٹا بیس کے مطابق، امریکہ فی الحال اس یونیورسٹی کے 15 منصوبوں میں حصہ لے رہا ہے اور 16.3 ملین ڈالر کی امداد فراہم کر رہا ہے۔ دس سالہ مدت میں، اس یونیورسٹی کو براہ راست اور بالواسطہ گرانٹس کی شکل میں کل 43.2 ملین ڈالر کی مالی معاونت ملی ہے۔
یونیورسٹی آف برن کی مواصلات افسر بریجٹ بوچر کا کہنا ہے کہ امریکہ کی تحقیقی پالیسیوں میں تبدیلیاں، جیسے کہ فنڈز میں کمی یا شرائط میں تبدیلی، موجودہ یا مستقبل کے منصوبوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔
ETH زیورخ میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ ETH کے ترجمان مارکس گروس کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں، امریکہ نے ETH کے محققین کو سالانہ اوسطاً 2.5 ملین سوئس فرانک کی امداد فراہم کی ہے۔
لیکن صرف مالی پہلو سے ہٹ کر، ٹرمپ کی پالیسیوں کے زیر اثر سوئس اور امریکہ کے درمیان علمی تبادلے کا مستقبل خطرے میں ہے۔ مارکس گروس کے مطابق، امریکہ میں موجودہ سیاسی تبدیلیوں کا سب سے بڑا نقصان مالی نہیں، بلکہ اعلیٰ سطحی علمی تعاون پر ممکنہ پابندیاں ہیں۔
اس کے پہلے اثرات پہلے ہی نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ یونیورسٹی آف جنیوا کی صدر آدری لوبا کا کہنا ہے کہ کچھ ہم منصبوں کو امریکہ سے علمی وسائل اور ڈیٹا بیس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ٹرمپ نے امریکی یونیورسٹیوں کے خلاف سخت گیر اور پابند کن پالیسیاں نافذ کی ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف حکومتی فنڈز روکنے پر مقدمہ دائر کیا ہے اور اسے غیرقانونی اور حکومتی اختیارات سے باہر قرار دیا ہے۔

مشہور خبریں۔

گریٹر عراق میں ایک بڑے سیکورٹی آپریشن کا آغاز

🗓️ 19 جنوری 2022سچ خبریں:   فوج نے ایک بیان میں کہا کہ زمینی افواج کی

20 لاکھ سے زائد برطانوی گھرانے بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر

🗓️ 25 اکتوبر 2022سچ خبریں:برطانیہ میں روز مرہ کے اخراجات میں اچانک اضافے کی وجہ

ہیومن رائٹس واچ نے عرب ممالک کے خلاف اسرائیلی جرائم کے بارے میں اہم رپورٹ پیش کردی

🗓️ 28 اپریل 2021لندن (سچ خبریں) ہیومن رائٹس واچ نے عرب ممالک کے خلاف اسرائیلی

ماہرہ نےکس انتخاب کیا؟ شاہ رخ خان یا ساحر لودھی؟

🗓️ 30 مئی 2021کراچی (سچ خبریں)ویب شو میں گفتگو کے دوران جب پاکستان کی صفِ

اصلاحات کے لیے ہم اپوزیشن کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے

🗓️ 18 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے

وزیراعظم شہباز شریف کا نیشنل اکنامک کونسل تشکیل دینے کا فیصلہ

🗓️ 12 اپریل 2022اسلام آباد (سچ خبریں)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کو درپیش سنگین صورتحال

پاکستان، آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام کیلئے ’پیچیدہ مذاکرات‘ کا رواں ماہ آغاز متوقع

🗓️ 11 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اپنی کمزور معیشت کو سہارا دینے میں

بلوچستان: ضلع کیچ کی تحصیل ہوشاب میں دھماکا، تین افراد جاں بحق

🗓️ 19 نومبر 2023بلوچستان: (سچ خبریں) صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل ہوشاب میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے