سچ خبریں: امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے غزہ پر صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز جو کہ ایک امریکی یہودی بھی ہیں، نے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
اس سلسلے میں سینڈرز نے اعلان کیا کہ ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ حماس کے حملے پر اسرائیل کا فوجی ردعمل غیر متناسب اور غیر اخلاقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینڈرز نے تل ابیب کے لیے امریکی امداد کو مشروط کرنے کا مطالبہ کیا
امریکی سینیٹر نے تل ابیب کے لیے امریکی امدادی رقوم کو بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نیتن یاہو کی غیر اخلاقی جنگ کے لیے امریکی فنڈنگ ختم کرنا چاہتا ہوں۔
سینیٹر سینڈرز کا یہ ردعمل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بیروت میں سینئر فلسطینی عہدیداروں میں سے ایک صالح العاروری کا قتل ہوا ہے۔
صالح العاروری کے قتل کے ردعمل میں فرانس کے صدارتی محل، جسے ایلیسی بھی کہا جاتا ہے، نے اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کیا۔
اس حوالے سے پیرس میں ایلیسی پیلس کے قریبی ذرائع نے اعلان کیا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے تل ابیب سے کہا ہے کہ وہ کسی ایسے رویے سے گریز کرے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو، خاص طور پر لبنان میں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانس کے صدر نے صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے ایک رکن گانٹز کے ساتھ فون کال پر غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی کے بارے میں ان کے بیانات کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کا اقدام ان دو ریاستی حل کے ساتھ متصادم ہے۔
اس کے ساتھ ہی، اقوام متحدہ میں فرانس کے سفیر، جن کے ملک کے پاس سلامتی کونسل کی وقتی صدارت ہے، نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بدھ کو جلد از جلد بحیرہ احمر کی صورتحال پر اجلاس منعقد کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ کو غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کرنا چاہیے تھی؟ امریکی سنیٹر کا کیا کہنا ہے؟
نکولس ڈی ریویئر نے ایک نیوز کانفرنس میں بحیرہ احمر کی جہاز رانی پر یمنی افواج کے حملوں پر بین الاقوامی ردعمل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شاید اس معاملے پر کونسل کا اجلاس جلد ہو گا، ممکنہ طور پر کل بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات خراب ہیں،اس علاقے میں بار بار خلاف ورزیاں اور فوجی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔