سچ خبریں: اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے ردعمل میں اس ملک کی نائب صدر نے اعلان کیا کہ ہم اردن میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر سوگوار ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی نائب صدر کملا ہیرس نے اتوار کو اردن میں اس ملک کے فوجی اڈے پر ہونے والے ڈرون حملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں 3 امریکی فوجیوں کے مارے جانے پر سوگوار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام، اردن اور عراق کی مشترکہ سرحد پر امریکی حملہ آوروں کے ساتھ کیا ہوا؟
اس سلسلے میں امریکی نائب صدر نے جو بائیڈن کے الزامات کو جھوٹے دعوے کو دہراتے ہوئے کہا کہ اردن کے شمال مشرق میں ہماری افواج پر حملہ ایران کی حمایت یافتہ مسلح گروہوں نے کیا!
کملہ ہریس نے مزید کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے اور شمال مشرقی اردن میں ہماری افواج پر حملہ کرنے والے تمام ذمہ داروں کا احتساب لیں گے۔
اس سے قبل سی این این نے امریکی حکام کے حوالے سے فوری خبر شائع کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اردن میں اس ملک کے فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے نتیجے میں 3 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
اس میڈیا کے مطابق اس واقعے میں اس ملک کے 25 فوجی زخمی بھی ہوئے۔
امریکی حکام نے سی این این کو بتایا کہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ مغربی ایشیا میں دشمن کی فائرنگ سے امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: شام میں امریکی فوجی اڈے پر خوفناک دھماکے
یہ واقعہ شام کی سرحد کے قریب اردن کے ٹاور 22 میں پیش آیا۔
یہ اس وقت ہے جب سی این این نے اس سے قبل زخمی امریکی فوجیوں کی تعداد 24 بتائی تھی۔