سچ خبریں:عراقی سیاسی گروہوں نے تمام جماعتوں اور گروہوں بالخصوص شیعوں کے متحد ہونے پر زور دیا تاکہ امریکی قابض افواج کو ملک سے نکال باہر کیا جائے۔
عراق میں سیاسی گروہوں نے پارٹیوں اور گروہوں بالخصوص شیعوں کے متحد ہونے پر زور دیا ہے تاکہ عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی آخری تاریخ کے بعد عراق سے انخلاء کیا جائے اور عراق میں اپنی موجودگی برقرار رکھنے کے لیے امریکی اشتعال انگیز اقدامات کو نظر انداز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
الصادقون دھڑے کے رکن فاضل جابر نے المعلومہ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ عراق چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد عراق میں امریکہ کی مسلسل موجودگی ملک کے اندر تقسیم کا باعث بنے گی، انہوں نے عراق پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عراق کے بحران کے ساتھ اب یہ اور بھی اہم ہے، دوسری جانب بدر دھڑے کے رکن بدر حامد عباس نے کہا کہ عراق سے امریکی افواج کو نکالنے اور بعض جماعتوں کو عراق کے اندر رہنے کی اجازت نہ دینے کے لیے خاص طور پر شیعوں کے درمیان اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔
درایں اثناسیاسی تجزیہ کار محمد کریم الساعدی نے یہ بھی کہا کہ امریکی فریق کا عراق میں اپنے اڈوں کو، جہاں اس کی افواج موجود ہیں، C-RAM ایئر ڈیفنس سسٹم سے لیس کرنا، امریکیوں کے اپنی موجودگی جاری رکھنے کے ارادے کی گواہی دیتا ہے جس کی وجہ سے ہم ان قوتوں کو ملک سے باہر نکالنے کے لیے آنے والے دنوں میں کشیدگی میں تیزی سے اضافہ دیکھ سکتے ہیں۔
عراقی عصائب اہل الحق تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن سعد الساعدی نے بھی کہا کہ اگر امریکی افواج ڈیڈ لائن کے بعد بھی عراق میں موجود رہیں تو مزاحمتی دھڑے امریکی افواج کے خلاف کھل کر جنگ کریں گے۔