سچ خبریں:ترکی کے وزیر داخلہ نے امریکہ پر اس ملک کے پڑوس میں ایک دہشت گرد ریاست بنانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے واشنگٹن کی علاقائی پالیسیوں پر سوال اٹھایا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ ترکی کے پڑوس میں ایک دہشت گرد ریاست بنانے کی کوشش کر رہا ہے،انہوں نے سی این این کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ گزی واقعات (2013 میں استنبول میں ہونے والے احتجاج جو فسادات میں بدل گئے) کے بعد، ترکی کو کئی ایسے واقعات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی،ان کیسز میں کورونا کی وبا کا اضافہ ہوا، ہم دنیا میں امیگریشن کی سب سے بڑی لہر کا سامنا کر رہے ہیں،یہ حالات مختلف اخراجات سے وابستہ ہیں لیکن اس کے باوجود امریکہ ہمارے پڑوس میں ایک دہشت گرد ملک بنانا چاہتا ہے،تاہم ہم احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ترک وزیر داخلہ نے جن مظاہروں کا تذکرہ کیا ہے وہ مئی 2013 کے اواخر میں استنبول میں حکام کی جانب سے تاکسیم کے علاقے میں گزی پارک کو تباہ کرنے اور اس کی جگہ ایک تجارتی اور تفریحی کمپلیکس تعمیر کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ہوئے تھے، یہ مظاہرے ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کی لہر میں بدل گئے۔
سویلو کے مطابق یہ خطرہ (دہشت گرد ریاست بنانے کا) اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جب تک امریکی عنصر کو ختم نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے خطے میں امریکہ کی پالیسیوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے (امریکہ نے) افغانستان کے ساتھ کیا کیا ہے؟” اگر میں ایک امریکی ہوتا تو میں اس صورت حال پر پریشان ہوتا،لوگ جہاز کے پہیوں کے نیچے لٹک رہے تھے،عراق اور شام کی بحالی آسان نہیں ہے،اس پر بہت اخراجات آئیں گے، یہ کوئی آسان کام نہیں ہے،امریکہ ایک عرصے سے خطہ میں دہشت گرد ریاست بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 40 سال سے زیادہ عرصے ہم دہشتگردی کے خلاف لڑ رہے ہیں، تاہم ابھی بھی 86 دہشت گرد شمالی عراق پہاڑوں میں باقی ہیں،کیا وہ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ ترکی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا،کل میں حکاری میں تھا جو کاٹو مارینوس کے علاقے میں ایک دہشت گرد تنظیم کے لیے رسد کا علاقہ ہے، جب ہم نے کاٹو آپریشن کیا تو وہاں سینکڑوں دہشت گرد موجود تھے۔ ہم نے وہاں مادی اور تکنیکی وسائل کی منتقلی کو روکا، ہم نے مادی، تکنیکی اور انسانی وسائل کی منتقلی روک دی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال استنبول میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد سویلو نے کہا کہ انقرہ واشنگٹن کی تعزیت قبول نہیں کرے گا،اس کے بعد ترک وزیر داخلہ نے امریکی سفیر سے کہا کہ وہ اپنے گندے ہاتھوں کو ہمارے ملک سے دور رکھیں،سویلو نے منگل کو استنبول میں نوجوانوں سے ملاقات کے دوران یہ بھی کہا کہ امریکہ اپنی ساکھ کھو چکا ہے،دو روز قبل ترکی کے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ امریکہ اپنی عالمی ساکھ کھو رہا ہے اور پوری دنیا اس ملک سے نفرت کرتی ہے۔
سویلو نے ترکی کے انتخابات سے قبل استنبول کے نوجوانوں کے درمیان ایک تقریب میں کہا کہ امریکی اقدار اور ثقافت کو دنیا پر مسلط کرنے کی مغرب کی کوششیں ناکامی سے دوچار ہیں کیونکہ اس ملک کی بالادستی اب باقی نہیں رہی۔