سچ خبریں: امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کے جواب میں طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اعلان کیا کہ کسی ملک میں افغانستان پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔
طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کی کامیابیوں اور ایک سالہ منصوبوں کی وضاحت کرتے ہوئے، متقی نے کہا کہ کوئی ملک دوبارہ افغانستان پر حملہ نہیں کر سکتا۔ امریکہ کو ایک بار افغانستان میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکہ کے سابق صدر اور صدارتی انتخابات کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کے اجتماع میں افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کے معاملے کا ذکر کیا اور اعلان کیا کہ اگر وہ نومبر کے انتخابات جیت گئے تو وہ بگرام پر دوبارہ قبضہ کر لیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بگرام ایئر بیس کا نقصان امریکہ کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے اور کہا کہ تصور کریں کہ اگر ہماری پیداوار بند نہ کی گئی ہوتی اور ہم نے دنیا کا سب سے بڑا ایئر بیس نہ کھویا ہوتا جسے ہم نے آدھی رات کو کھو دیا۔ ہمارے ملک کے حالات بہت بہتر ہوتے۔ لیکن آپ کے ووٹ اور آپ کی حمایت سے ہم اسے واپس حاصل کریں گے۔
امریکی صدارتی امیدوار نے کہا کہ ہم یہ اڈہ افغانستان کی وجہ سے نہیں بلکہ چین کی وجہ سے رکھنا چاہتے تھے۔ یہ چین کے ایٹمی اڈوں سے صرف ایک گھنٹے کی دوری پر تھا۔ ہم نے بہت کچھ کھویا اور باہر نکلنے کا عمل شرمناک تھا۔
اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سابق امریکی صدر کے حالیہ بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ افغان حکمراں ادارہ اس ملک میں کسی غیر ملکی افواج کی موجودگی کی اجازت نہیں دیتا۔