سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفیر تھامس نائیڈز نے کہا کہ امریکی حکومت اسرائیل کی جانب سے اپنی سرزمین میں صیہونی بستیوں کے طور پر نئی زمینوں کو شامل کرنے سے متفق نہیں ہے۔
دی ٹائمز آف اسرائیل کی ویب سائٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفیر تھامس نائیڈز نے کہا کہ ان کا ملک دو آزاد ریاستوں (اسرائیلی اور فلسطینی) کے قیام میں بہت دلچسپی رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو جانتے ہیں کہ بائیڈن حکومت نئے علاقوں کے الحاق سے متفق نہیں ہے۔
نائڈس نے مزید کہا کہ امریکی حکومت ایران کے معاملے پر نیتن یاہو حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی کیونکہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے، یاد رہے کہ نائیڈز نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ تل ابیب میں موجودہ حکومت کے ساتھ اپنے وزیراعظم کے ذریعے ہی کام کرے گی۔
صیہونی براڈکاسٹنگ نیٹ ورک (KAN) کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کسی پر پابندی نہیں لگاتے لیکن امریکی حکومت نیتن یاہو کے ساتھ ساتھ سب کے ساتھ بات چیت کرے گی۔
تل ابیب میں امریکی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن مقبوضہ علاقوں میں آبادکاری کی کسی بھی سرگرمی کے خلاف ہے اور نیتن یاہو اس مسئلے سے آگاہ ہیں نیز امریکی اور اسرائیلی فریقین کو دو آزاد ممالک کی تشکیل کے وژن کو برقرار رکھنا چاہیے اور اس کو حل کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ یہ ایسے وقت میں ہے جب امریکی اخبار پولیٹیکو نے اس سے قبل اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نیتن یاہو کو ان کی انتہا پسند حکومت کے ارکان کے اقدامات کے لیے ذاتی طور پر ذمہ دار سمجھتی ہے، خاص طور پر اگر یہ کارروائیاں ایسی پالیسیوں کا باعث بنیں جو آزاد ریاست فلسطین کے مستقبل کو خطرے میں ڈالیں۔