سچ خبریں: امریکی حکومت کے دو باخبر اہلکاروں کے حوالے سے اعلان کیا گیا کہ امریکی حکومت یوکرین کو 725 ملین ڈالر مالیت کا ایک نیا فوجی امدادی پیکج بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔
روئٹرز کے ذرائع کے مطابق اس نئے فوجی امدادی پیکج میں امریکی فوج کے ذخیرے سے ٹینک شکن ہتھیاروں کی ایک رینج شامل ہے، جس میں بارودی سرنگیں، ڈرون، اسٹنگر میزائل اور ہیمارس راکٹ لانچرز کے لیے گولہ بارود شامل ہے۔
مزید برآں، حاصل کردہ میمو کے مطابق نئے پیکج میں متعدد لانچوں اور گائیڈڈ سسٹمز کے لیے کلسٹر گولہ بارود بھی شامل ہوں گے، رائٹرز کی جانب سے
ان میں سے ایک امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ اس نئی فوجی امداد کا باضابطہ اعلان اگلے پیر کو امریکی کانگریس میں کیا جائے گا۔
امریکی میڈیا نے منگل کو ایک خفیہ دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے خفیہ طور پر کانگریس سے یوکرین کے لیے پینٹاگون کے ذخائر میں اضافے کے لیے 24 بلین ڈالر کی اضافی رقم طلب کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس درخواست پر دسمبر میں غور کیا جا سکتا ہے۔
فروری 2022 میں یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے، مغربی ممالک نے کیف کے لیے اپنی فوجی اور مالی امداد میں اضافہ کیا ہے۔ روس بارہا کہہ چکا ہے کہ یوکرین کو ہتھیار بھیجنے سے تنازع کے حل میں رکاوٹ آئے گی اور اس تنازع میں نیٹو ممالک کو براہ راست شامل کیا جائے گا۔