سچ خبریں: جمعرات کی صبح مقامی ذرائع نے شام کے ٹھکانوں پر امریکی فوجیوں کے حملوں کا اعلان کیا۔
عرب ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکی جارح اتحاد مشرقی شام میں استقامتی گروپوں کے ٹھکانوں پر وسیع حملے کر رہا ہے اور شامی فوج کا فضائی دفاع بھی ان حملوں کا مقابلہ کر رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکہ سے منسلک فورسز نے مشرقی شام میں المیادین اورالقریہ شہروں کے اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ امریکی ہیلی کاپٹروں نے المیادین میں الحربہ کیسل کے قریب استقامتی اڈے پر حملہ کیا۔
بعض ذرائع ابلاغ نے المیادین کے مضافات میں شامی فوج کے توپ خانے اور امریکی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصاویر بھی شائع کیں۔
چند منٹ بعد، ایک امریکی اہلکار نے فاکس نیوز کو بتایا کہ ملکی فوج کے اپاچی ہیلی کاپٹروں نے شام میں عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی حملے کرنے کے بعد مسلسل دوسری رات شام میں اپنے اڈوں پر حملوں کا جواب دیا۔
بدھ کی شام تھی کہ العمر آئل فیلڈ اور مشرقی شام میں کونیکو گیس فیلڈ میں امریکی قبضے کے دو فوجی اڈوں کو راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ کارروائیاں گزشتہ رات کے جارحانہ حملوں کے جواب میں ہیں امریکی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ملک کے ٹھکانوں پر متعدد حملوں کے بہانے مشرقی شام میں استقامتی گروپوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
گزشتہ برسوں میں امریکہ نے علیحدگی پسند ملیشیاؤں کی حمایت کی اور دہشت گردی اور داعش کے خلاف جنگ کے بہانے شام کے تیل سے مالا مال علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ امریکہ کے سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے واضح طور پر کہا تھا کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی تیل کے کنوؤں کی وجہ سے ہے۔
تیل اور ڈیزل کے علاوہ، امریکہ اپنی فوج کے استعمال کے لیے شامی اناج کی بڑی مقدار ہفتہ وار پڑوسی ممالک کو اسمگل کرتا ہے۔