سچ خبریں: امریکی محکمہ خزانہ نے جمعرات کی شام ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے دعوے کے مطابق یہ شخص اور کمپنیاں یوکرین جنگ میں استعمال کے لیے روس کو ڈرون کی تعمیر اور منتقلی میں ملوث تھیں۔
صفیران ایئر سروسز کمپنی جو امریکی محکمہ خزانہ کے دعوے کی بنیاد پر ایران اور روس کے درمیان فوجی پروازوں کو مربوط کرتی ہے۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ Safiran کمپنی ڈرونز، عملے اور آلات روس کو منتقل کرنے کے شعبے میں سرگرم رہی ہے۔
پاروار فارس طیاروں کے انجنوں کا ڈیزائن اور تیاری کمپنی اور بہارستان کش کمپنی وہ تین کمپنیاں ہیں جن کے بارے میں امریکہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ ایرانی ڈرونز کی تیاری اور ترقی کے میدان میں سرگرم ہیں۔
اس کے علاوہ بہارستان کیش کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر جناب رحمت اللہ حیدری بھی ایک ایسے شخص ہیں جو امریکی محکمہ خزانہ کی نئی پابندیوں میں شامل ہیں۔
یہ پابندیاں ایسے وقت لگائی گئی ہیں جب وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکی صدر جان بائیڈن کی انتظامیہ ایران کے ساتھ سفارتی راستے کے لیے پرعزم ہے۔
جان کربی نے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے فعال مذاکرات ابھی بھی جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کسی نے ہمت نہیں ہاری ہم فعال طور پر بات چیت میں مصروف ہیں۔