سچ خبریں: امریکہ نے قطر سے کہا کہ اگر حماس صیہونی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ جنگ بندی معاہدے کی مخالفت کرے تو وہ اس تحریک کے رہنماؤں کو ملک بدر کر دے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے قطر سے کہا ہے کہ اگر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ جنگ بندی معاہدے کی مخالفت کی تو وہ اس تحریک کے قائدین کو ملک بدر کرے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کی قطر سے حماس پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی وجہ کیا ہے؟
امریکی میڈیا اور صیہونی حکومت کی رپورٹوں کے مطابق، ایک باخبر اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے یہ پیغام گزشتہ ماہ اپنے قطری ہم منصب محمد بن عبدالرحمن آل ثانی کو دیا گیا تھا۔
اس رپورٹ کے مطابق 3 باشعور سفارت کاروں کے بیانات کے مطابق قطری حکام کئی مہینوں سے امریکہ کی جانب سے ایسی درخواست کی توقع کر رہے تھے۔
تحریک حماس کے سیاسی رہنما 2012 سے قطر میں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا قطر میں حماس کے دفاتر بند ہونے والے ہیں؟
واضح رہے کہ امریکی حکام کے دعووں کے برعکس صیہونی حکومت ہی جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے اور قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مستقل جنگ بندی کے قیام کی مخالفت کرتی ہے۔