سچ خبریں: امریکہ نے چین سے کہا کہ وہ ایران اور مغربی ایشیائی خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو استعمال کرے تاکہ غزہ جنگ کے نتیجے میں اس خطے میں تنازعات کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
چینی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ واشنگٹن کے دوران بائیڈن حکومت کی جانب سے ان سے مغربی ایشیائی خطے میں جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مدد کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور روس میں سلامتی کونسل میں امریکہ کو کیسے جواب دیا؟
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے حال ہی میں امریکی دارالحکومت کا تین روزہ دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سے ملاقات کے علاوہ وائٹ ہاؤس میں اس ملک کے صدر جو بائیڈن سے بھی ملاقات کی۔
فنانشل ٹائمز نے ہفتہ (آج) کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ صیہونی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے درمیان جنگ کے حوالے سے واشنگٹن نے بیجنگ سے مدد کی درخواست کی ہے۔
اس برطانوی میڈیا کے مطابق، امریکہ نے چین سے کہا ہے کہ وہ ایران اور مغربی ایشیائی خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو امن پر زور دینے اور غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں تنازعات کو پھیلنے سے روکنے کے لیے استعمال کرے۔
کہا جاتا ہے کہ امریکی حکام نے یہ درخواست وانگ یی کے دورہ واشنگٹن کے دوران کی ،جب دوران چینی وزیر خارجہ نے امریکی صدر سے ملاقات کی۔
فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ امریکہ کو ایران کی طرف سے حماس یا حزب اللہ کی حمایت میں ممکنہ فوجی کارروائی پر تشویش ہے، جو مشرق وسطیٰ میں وسیع تنازعہ کا سبب بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا غزہ جنگ ایران نے شروع کی ہے؟
ایک نامعلوم سینئر امریکی اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ ہم نے چین پر مزید تعمیری انداز اختیار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے، جس میں ایرانیوں کے ساتھ ان کے معاملات کو پرسکون رکھنے پر زور دینا شامل ہوگا۔