سچ خبریں: امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ماسکو کے خلاف جارحانہ بیان بازی ترک کرے۔
اینٹونوف نے ایک بیان میں کہا کہ یہ وقت ہے کہ غیر ملکی ترقی کی جارحانہ بیان بازی کو ایک طرف رکھ کر سوچیں کہ آنے والی نسلیں کیسے ایک ساتھ رہیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ماسکو کے تحفظات کا احترام کرنا ہوگا اور فوجی صلاحیتوں کو روس کی سرحدوں سے دور کرنا ہوگا۔
ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کی کوئی جگہ نہیں ہے امریکہ میں روس کے سفیر نے کہا کہ نیٹو اپنا تسلط بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ نیٹو روس کی سرحدوں سے آگے بڑھ چکا ہے۔ یہ نہ صرف زمین پر بلکہ سمندر اور ہوا میں بھی غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ہم ایسے واقعات کو رونما نہیں ہونے دیں گے جس سے روس کی آزادی اور خودمختاری کو نقصان پہنچے۔
انتونوف نے یہ ریمارکس نیٹو روس سربراہی اجلاس سے پہلے کہے۔
نیٹو نے کہا ہے کہ وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور اپنی رکنیت کی پالیسی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
اس سے قبل روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف اور امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ساڑھے سات گھنٹے تک سکیورٹی کی ضمانتوں پر بات چیت کی۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے مذاکرات کے بعد زور دیا کہ آگ سے کھیلنا امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے اور ماسکو کو نیٹو کے ساتھ اپنے تعلقات میں بنیادی تبدیلیاں لانی چاہئیں۔
امریکہ کے نائب وزیر خارجہ نے بات چیت کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ امریکہ نے روس کی طرف سے دی گئی کچھ تجاویز کو قبول نہیں کیا ہے واشنگٹن کسی کو نیٹو کی اوپن ڈور پالیسی پر سوال اٹھانے کی اجازت نہیں دیتا۔