سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ خارجہ نے مقبوضہ علاقے النقب میں چار عرب وزراء کی ملاقات پر ردعمل ظاہر کیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ خارجہ نے مقبوضہ علاقوں میں ایک اجلاس میں شریک چار عرب وزراء کے اقدامات کی مذمت کی ہے،رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ بیت المقدس کو یہودیانے اور مغربی کنارے کے الحاق نیز صیہونی حکومت کی تزویراتی تصفیہ کے طور پر اس کی اجارہ داری کا وقت ختم ہونے والا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک غیر ملکی دشمن پیدا کر رہا ہے اور اسے عربوں کے اندرونی خدشات اور خوف سے فائدہ اٹھا کراپنے جرم (تصفیہ) کو چھپانے کے لیے ایک خوفناک کردار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت امریکہ کی مکمل حمایت کے ساتھ مجموعی فوجی ڈھانچے کے اندر ایک سیکورٹی اتحاد تیار کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ اپنے استعماری عزائم کو پورا کرنے کے لیے اس سے فائدہ اٹھا سکے۔
بیان کے مطابق اسرائیلی اقدام کا مقصد آباد کاری کی سرگرمیوں کو چھپانے اور اسے مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنا نیز فلسطینی ریاست کی تشکیل کو روکنا ہے، وزارت نے مزید کہا کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس کی خارجہ پالیسی ایرانی جوہری مسئلے پر مرکوز ہے، جب کہ اس کی اصل توجہ مسئلہ فلسطین پر ہے۔