سچ خبریں: الجزیرہ کے ساتھ بات چیت میں غزہ کے الشفا اسپتال کے قریب محاصرے میں آنے والے ایک عینی شاہد نے اس اسپتال میں قابض فوج کے بھیانک جرم کی نئی جہتوں کا انکشاف کیا۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے غزہ کے الشفا اسپتال کے قریب محاصرے میں آنے والے ایک عینی شاہد سے گفتگو کرتے ہوئے اس اسپتال میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کے خلاف صہیونیوں کی جانب سے کیے جانے والے جرم کا انکشاف کیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے الشفا ہسپتال میں قابضین کے جرائم کی ہولناک رپورٹ
اس رپورٹ کے مطابق غزہ کے الشفا اسپتال کے اطراف کے علاقوں میں صہیونی فوج کے گھیرے میں رہنے والی فلسطینی خاتون جملیه الهسی نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الشفا اسپتال کے اطراف کے علاقوں پر بمباری شدت کے ساتھ جاری ہے اور ان حملوں میں بہت سے لوگ شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا کب ہمارے مدد کو پہنچے گی؟ اس صورتحال کو کب تک برداشت کیا جائے؟
اس کے بعد انہوں نے الشفا ہسپتال کے اندر کی صورتحال کے بارے میں اپنے مشاہدات کے بارے میں مزید کہا کہ ہسپتال میدان جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے، اس کی صورتحال ناقابل بیان ہے، کیا ہم ان خواتین کی بات کر سکتے ہیں جن کے ساتھ زیادتی ہوئی؟ یا جن خواتین کو اغوا کیا گیا یا قتل کیا گیا؟ یا وہ لاشیں جنہیں ملبے تلے سے نکالا گیا اور صہیونی فوج کے کتوں نے انہیں کھایا؟
مزید پڑھیں: الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر صیہونی حکومت کا غیر انسانی محاصرہ جاری
اس فلسطینی خاتون نے الشفا اسپتال کے اردگرد محصور فلسطینی پناہ گزینوں اور شہریوں کے ذہنی و نفسیاتی مسائل، بھوک اور پیاس کے بارے میں بھی بتایا۔