سچ خبریں:مصر کی الازہر نے آج ایک بیان میں صیہونی آبادکاروں کی قرآن پاک کی بے حرمتی اور فلسطین میں مسلمانوں کی مقدس کتاب کے نسخے جلانے کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
الازہر نے مغربی کنارے کے متعدد دیہاتوں میں بے گناہ فلسطینی باشندوں پر حملے اور صیہونی آباد کاروں کی طرف سے ان کی املاک کی چوری کی بھی مذمت کی اور اعلان کیا کہ ظالم استعماری حکومت کی جانب سے ایسے جرائم کا ارتکاب ممکن نہیں ہے۔
گذشتہ ہفتے (21 جون) بدھ کی دوپہر کے وقت سیکڑوں صیہونی آباد کاروں نے صہیونی فوج کے حفاظتی اقدامات کے تحت ترمسعیا کے علاقے پر حملہ کیا اور فلسطینیوں کے مکانات اور کاروں کو آگ لگا دی۔ اس حملے کی شائع شدہ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ قابضین نے اس علاقے کی ایک مسجد پر بھی حملہ کیا اور اپنے کتوں کو مسجد میں لے آئے، اس مقدس مقام کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے اور مسجد کے اندر موجود قرآن مجید کو پھاڑ دیا۔
اس کے علاوہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع نابلس کے گاؤں عوریف پر حملے کے دوران متعدد صیہونی آباد کاروں نے ایک اسکول کو آگ لگا دی اور اس میں موجود قرآن پاک کو پھاڑ دیا۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس دہشت گرد حکومت کے خلاف ایک سنجیدہ اور متحد عرب اور اسلامی مؤقف اپنایا جائے، جس نے ہمارے فلسطینی بھائیوں کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے گی۔ ریاست کی تشکیل کے لیے اقدامات کیے جائیں ایک آزاد فلسطینی ریاست کو قدس شریف کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے۔