سچ خبریں: صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں صیہونی وزیر اعظم کی تقریر نہایت تکھا دینے والی تھی اور اسے سننے والا بھی کوئی نہیں تھاصیہونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں صیہونی وزیر اعظم کی تقریر نہایت تکھا دینے والی تھی اور اسے سننے والا بھی کوئی نہیں تھا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ویب سائٹ واللا کے سفارتی امور کے تجزیہ کار براک رفید نے لکھا کہ ہزاروں اسرائیلی اور امریکی نیویارک میں 48 ویں اور دوسری اسٹریٹ میں نتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے جنہوں نے ایک بے مثال منظر پیدا کیا، مظاہرین کی آوازیں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر سنی جا سکتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کی اقوام متحدہ میں صیہونیوں کے خلاف شکایت
انہوں نے مزید کہا کہ اسی وقت نیتن یاہو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرنے کے لیے گئے،انہوں نے مظاہرین کے نعرے نہیں سنے لیکن اسمبلی ہال کے باہر ان کے بڑے اجتماع نے نیتن یاہو کو کافی پریشان کر دیا۔
رفید نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نیتن یاہو کی تقریر بہت بورنگ اور سلانے والی تھی کیونکہ ان کی تقریر سننے کے لیے ہال میں چند سفارت کار موجود تھے جبکہ زیادہ تر نشستیں خالی تھیں،ہال میں غیر ملکی سفارت کاروں کی تعداد نیتن یاہو کے ساتھیوں کے برابر تھی۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ میں صیہونیوں کی ایک اور شکست
انہوں نے لکھا کہ اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی پچھلی تقاریر کی طرح اس بار بھی ان کے درجنوں حامی اور ان کے مالی معاونین نیز ان کے اہل خانہ ہر چند منٹ بعد کھڑے ہو کر ایک خوشامدی گروپ کی طرح ان کے لیے تالیاں بجانے کے لیے موجود تھے۔