اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے پہلے دن فلسطین محور گفتگو رہا

اقوام متحدہ

?️

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے پہلے دن فلسطین محور گفتگو رہا
 اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کا آغاز دبیرکل آنتونیو گوترش کی تقریر سے ہوا، جہاں عالمی رہنماؤں نے انسانی بحران، خصوصاً غزہ کی صورتحال پر توجہ مرکوز کی۔
گوترش نے اپنی افتتاحی تقریر میں خبردار کیا کہ اصول اقوام متحدہ دباؤ میں ہیں اور دنیا کو یا تو انتشار یا امن و استحکام میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ انہوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی، تبادلہ اسرا اور قحط سے نمٹنے پر زور دیتے ہوئے کہا: غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار بنا دیا گیا ہے۔
برزیل کے صدر لولا دا سیلوا نے فلسطینی عوام کی نسل کشی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ غزہ میں بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور یہ غیر انسانی ہے۔
اندونیشیا کے صدر پراوبوو سوبیانتو نے فلسطین کے دفاع کے لیے اقوام متحدہ کی امن فوج بھیجنے کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا: حق طاقت سے نہیں بلکہ انصاف سے قائم ہوتا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے غزہ میں قتل عام کو انسانی تاریخ کا تاریک ترین لمحہ قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے کہا کہ فلسطینی عوام بار بار بنیادی حقوق سے محروم ہو رہے ہیں، اب وقت ہے کہ قدیمی ترین تنازعے کا منصفانہ حل نکالا جائے۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے دوحہ پر اسرائیلی حملے کو ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صلح قائم کرنے والے ملک پر کھلا حملہ ہے۔
عراق کے صدر عبداللطیف رشید نے کہا کہ غزہ کے خلاف جاری مظالم انسانیت کے ماتھے پر سیاہ داغ ہیں۔
فرانس کے صدر امانوئل مکرون نے اعلان کیا کہ ان کا ملک فلسطین کو باضابطہ تسلیم کرے گا اور دیگر ممالک کو بھی اس اقدام کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا: امن کا راستہ آتش بس، قیدیوں کی رہائی اور متقابل تسلیم کے ذریعے ہموار ہوگا۔
کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو نے فلسطین کی آزادی کے لیے بین الاقوامی فوج تشکیل دینے کی تجویز دی، جس پر امریکی وفد احتجاجاً اجلاس سے اٹھ کر چلا گیا۔
شیلی کے صدر گابریل بوریک نے اسرائیلی وزیراعظم نتانیاہو کو غزہ میں نسل کشی کے جرم میں عالمی عدالت میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔
لبنان کے صدر جوزف عون نے اسرائیلی جارحیت کو فوری روکنے، لبنانی قیدیوں کی رہائی اور اسرائیلی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا۔
مراکش کے وزیراعظم عزیز اخنوش نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینی عوام کے حقوق کی ضمانت کے لیے سیاسی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں کا فلیگ مارچ کا راستہ تبدیل کرنے سے انکار

?️ 30 مئی 2022سچ خبریں:بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مصر اور قطر

امریکی نوجوان القاعدہ اور اسامہ بن لادن کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ڈیلی میل کا سروے

?️ 30 دسمبر 2023سچ خبریں: 20 فیصد امریکی نوجوان القاعدہ دہشت گرد گروپ کے سابق

مقبوضہ کشمیر کے سیاسی رہنما نے مودی حکومت کو شدید دھمکی دے دی

?️ 10 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں)  مقبوضہ کشمیر کے سیاسی رہنما الطاف بخاری نے بھارتی

بھارت نے کینیڈین شہریوں کو ویزوں سے روکا

?️ 22 ستمبر 2023سچ خبریں:ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان جاری کشیدگی کے سائے میں میڈیا

ٹرمپ کے دور میں روس اور امریکہ کے تعلقات کیسے ہوں گے؟

?️ 12 نومبر 2024سچ خبریں:روس اور امریکہ کے تعلقات میں یوکرین اور نیٹو دو اہم

شفقت محمود کی 34 سالہ سیاسی زندگی؛ کیا پایا کیا کھویا؟

?️ 22 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے

بھارت میں آکسیجن کی فراہمی کا سنگین معاملہ، دہلی ہائیکورٹ نے اہم حکم صادر کردیا

?️ 27 اپریل 2021نئی دہلی (سچ خبریں) بھارت میں جہاں ایک طرف کورونا وائرس کا

سیکیورٹی فورسز کی ملک بھر میں کارروائیاں، متعدد دہشت گرد ہلاک، سیکڑوں گرفتار

?️ 21 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سیکیورٹی فورسز کی مُلک بھر میں دہشت گردی کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے