سچ خبریں:پاکستان کی وزارت خارجہ نے کینیڈین امیگریشن کے سابق وزیر کی جانب سے افغانستان میں پراکسی وار مسلط کرنے کے الزامات کی شدید مذمت کی اور اوٹاوا حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کینیڈین حکام کی تباہ کن پروپیگنڈا مہم کو روکے۔
کینیڈین امیگریشن کے سابق وزیر،افغانستان میں اس ملک کے سابق سفیر اور افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے نائب کرس الیگزینڈر کے حالیہ ریمارکس نے اسلام آباد کو مشتعل کردیا ہے،کینیڈین سفارت کار نے دعویٰ کیا کہ پاکستان برسوں سے افغانستان میں اسٹریٹجک گہرائیاں تلاش کر رہا ہے اور ہزاروں افغان شہریوں کے ساتھ ساتھ وہاں تعینات غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے پیر کی صبح ایک بیان جاری کرتے ہوئے کرس الیگزینڈر کے ریمارکس کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا،بیان میں کہا گیاہے کہ سابق کینیڈین وزیر کے ریمارکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ افغانستان کی صورت حال کو پوری طرح نہیں سمجھتے اور زمینی حقائق کو نظر انداز کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے ڈپلومیسی سینٹر نے مزید کہا کہ عالمی برادری نے پاکستان اوراس ملک کے وزیر اعظم کے موقف کو تسلیم کر لیا ہے کہ افغانستان کے بحران کا کوئی فوجی حل نہیں ہے جبکہ اس ملک کوایک جامع سیاسی حل کی ضرورت ہے اور اس طرح کے بیانات افسوسناک ہیں ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے کینیڈا تک اپنا احتجاج پہنچایا اور اس ملک کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کی کوششوں کو بندکرنے کے لیے چلائی جانے والی منفی پروپیگنڈا مہم کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔