سچ خبریں:ہالینڈ کی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ 2007 میں ملکی فوج کی جانب سے رہائشی عمارت پر بمباری کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر اعتراض نہیں کرے گی۔
یہ حملہ صوبہ ارزگان کے علاقے چوریہ میں کیا گیا اس حملے میں بچ جانے والوں نے ہالینڈ کی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
نومبر میں ہیگ کی مقامی عدالت نے صوبہ ارزگان میں ڈچ فوجیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس ملک کی حکومت کو معاوضہ ادا کرنے کی سرزنش کی۔
نیدرلینڈ کی وزارت دفاع نے اپنے دفاع میں کہا تھا کہ جب اس ملک کی فوج نے کوالا کے نام سے مشہور دیواروں والے علاقے پر حملہ کیا تو وہاں طالبان جنگجوؤں نے مضبوط قبضہ کر لیا تھا۔
دوسری جانب حملے کے وقت تقریباً 12 گھنٹے گزر چکے تھے کہ اس عمارت پر طالبان کا مضبوط گڑھ ہے۔ جج اس نتیجے پر بھی پہنچے کہ اس وقت فوج نے کافی معلومات کے بغیر اس عمارت کو فوجی حملے کا نشانہ بنایا۔
ارزگان میں حملے میں بچ جانے والوں کو ہرجانے کی ادائیگی کا ابھی تک تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔
برطانوی میڈیا مرر نے حال ہی میں لکھا ہے کہ طالبان کی عبوری حکومت افغانستان میں 20 سالہ جنگ کے باعث برطانیہ اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک سے اربوں پاؤنڈز کے معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
طالبان کے ثقافتی کمیشن کے رکن نور محمد متوکل نے مررکو بتایا کہ انگلینڈ ہمیں جنگی معاوضہ ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور ہم اس کا خیرمقدم بھی کرتے ہیں۔ جنگ میں شامل دیگر ممالک کو بھی معاوضہ دینے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔