سچ خبریں: طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے منگل کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے اس ملک کی سرزمین کو دوسروں کے خلاف استعمال نہ کرنے کے عزم کی وجہ سے بہت کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "افغانستان اب اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ایک محفوظ ملک بن گیا ہے۔
دریں اثناء امیر خان متقی نے اپنے حالیہ دورہ چین کو ایک کامیابی قرار دیتے ہوئے سیاست کے میدان میں مزید رابطے اور تعاون اور افغانستان میں بڑے قومی اور بین الاقوامی منصوبوں پر عملدرآمد پر زور دیا۔
طالبان کے وزیر خارجہ نے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا کہ وہ ملک کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں تعاون کو آسان بنائیں، ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں داعش کا کنٹرول ہے۔
افغانستان میں ایک ماہ کے سکون کے بعد کابل، ہرات، بدخشاں اور بلخ سمیت ملک کے مختلف صوبوں میں متعدد دھماکے ہو چکے ہیں اور تازہ ترین صورت میں افغانستان کے کرنسی ایکسچینج کے سب سے بڑے مرکز کو ایک غیر معمولی دھماکے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
داعش دہشت گرد گروہ نے ہرات اور کابل میں دو مہلک خودکش حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جن میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔
طالبان نے بارہا کہا ہے کہ داعش کی افغانستان میں کوئی طاقت نہیں ہے اور اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔