سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ ان کے زیرکمان حکومت کے 95 فیصد سیکورٹی مسائل کی ابتدا ایران سے ہے۔
نیتن یاہو نے اسرائیل سیکورٹی اینڈ ڈیفنس کانفرنس میں جس میں صیہونی حکومت کے اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی، کہا کہ یہ واضح ہے کہ اسرائیل کے 95 فیصد سیکورٹی مسائل ایران سے آتے ہیں۔
مغربی ایشیائی مسائل کے تجزیہ کاروں نے گذشتہ مہینوں میں اس علاقے سے امریکہ کے انخلاء کو صیہونی حکومت کو درپیش اہم ترین سیکورٹی چیلنجوں میں سے ایک قرار دیا ہے جو کہ بین الاقوامی میدان میں اس ملک کے زوال کا ایک نتیجہ ہے۔
ان پیش رفت نے خطے میں ایران کی طاقت اور اثر و رسوخ میں اضافے کے امکان کے حوالے سے صیہونی حکومت کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہمیں ایران کی جانب سے اپنے خلاف کثیر محاذی مہم چلانے کی کوششوں کا سامنا ہے۔ اسرائیلی فوج اور سیکورٹی اپریٹس کو میرا حکم ہے کہ وہ متعدد محاذوں پر مہم کے لیے تیار رہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے یہ بیانات اس حکومت کے جنگجوؤں کی جانب سے ڈھال اور تیر نامی آپریشن میں غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنانے کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے اسرائیل سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس کانفرنس میں اپنے تبصرے کے ایک اور حصے میں ہمیشہ کی طرح ایران کے جوہری پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔
گزشتہ برسوں میں امریکہ اور صیہونی حکومت کی قیادت میں مغربی ممالک نے ایران پر ملک کے جوہری پروگرام میں فوجی مقاصد کے حصول کا الزام لگایا ہے۔ ایران نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے۔