سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سابق وزیر خارجہ اور اسرائیل بیتنا پارٹی کے رہنما ایویگڈور لائبرمین نے اتوار کے روز اپنے خطاب میں اس حکومت کی فضائیہ کو درپیش صورتحال کو حقیقی خطرے کی گھنٹی قرار دیا۔
صہیونی فضائیہ کی کمان کے جنرل تامیر بار کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے، جنہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی صلاحیتیں سابقہ حالت میں نہیں آئیں گی اور وقت کے ساتھ ساتھ مزید نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ اس قسم کا بیان اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
لائبرمین نے زور دے کر کہا کہ ریزرو فورسز کے ذریعہ اسرائیلی فضائیہ کو جو حقیقی نقصان پہنچا ہے وہ خطرے کی علامت ہے اور شاید اس کی مثال نہیں ملتی۔
عین اسی وقت جب نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی نظام میں وسیع تر تبدیلیوں کے منصوبے کے بعد صیہونی فوج کے فوجیوں اور ریزرو افسران کی بغاوت میں اضافہ ہوا، اس حکومت کے عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج کو ایک بڑے بحران کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے یدیوتھ احرونوت اخبار نے اسرائیلی فوجی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ آرمی کے چیف آف جوائنٹ چیفس آف سٹاف ہرزی ہیلوئے خوفزدہ ہیں کہ ریزروسٹوں کی جانب سے ان کے ڈیوٹی اسٹیشنوں پر حاضری سے انکار کی لہر کو شدید دھچکا لگے گا۔
اس عبرانی اخبار نے مزید کہا کہ فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کو حالیہ برسوں میں افرادی قوت کے اپنے سب سے خطرناک بحران کا سامنا ہے۔