سچ خبریں: صیہونی حکومت کے جنگ کے سابق وزیر موشہ یعلون نے جو کہ اسرائیلی نیوز چینل Ynet کے اسٹوڈیو میں موجود تھے اعلان کیا کہ جنگی جرائم کے ارتکاب کی وجہ سے بیرون ملک سفر کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی گرفتاری کا امکان بہت زیادہ ہے۔
موشہ بوگی یعلون، جو آج منگل کی صبح Ynet سٹوڈیو میں موجود تھے، نے اعلان کیا کہ بیرون ملک اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کرنے اور ان پر مقدمہ چلانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود، وہ حال ہی میں اپنے بیانات سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور وہ اس بات پر بھی زور دیتے ہیں۔ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور نسلی صفایا کر رہی ہے۔
اس گفتگو میں یعلون نے اعلان کیا کہ جب میں واشنگٹن میں وزیر جنگ تھا تو عدالت میں میرے خلاف ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی، اگرچہ اس وقت یہ پٹیشن مسترد کر دی گئی تھی، لیکن میں جانتا تھا کہ میری حرکات مائکروسکوپ کے نیچے ہیں اور مجھ پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا گیا تھا، لیکن میں پراعتماد تھا کیونکہ میں نے یہ کارروائیاں اخلاقیات کے دائرے میں کیں!!! ہاں کبھی کبھی مارنا پڑتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بیرون ملک اسرائیلی فوجیوں کے لیے جو مسائل پیدا ہوئے ہیں اس کی وجہ اسرائیلی کابینہ کی جانب سے عدالتی ڈھانچے میں کی گئی تبدیلیاں ہیں تاہم ہم عدلیہ کی آزادی کو دوبارہ حاصل کریں گے۔
سابق وزیر جنگ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ گزشتہ ماہ اپنے اس بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں نسلی تطہیر اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔