سچ خبریں: صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اس حوالے سے ایک خبر میں اعلان کیا ہے کہ حماس نے مذاکرات میں تعطل کا تعلق اسرائیل کی جانب سے مذاکرات میں پیش کی گئی نئی شرائط سے ہے۔
اس عبرانی میڈیا کے مطابق حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس گروپ نے ذمہ داری اور لچک کے ساتھ ان مذاکرات میں حصہ لیا ہے، جو قطر اور مصر کی ثالثی سے انجام پاتے ہیں، تاہم قابضین نے انخلاء، جنگ بندی، قیدیوں سے متعلق نئے مسائل اور شرائط پیش کی ہیں۔
ایک اور رپورٹ میں اس میڈیا نے حماس کی طرف سے مذاکراتی عمل سے متعلق معلومات کے عمل میں ایک بلیک ہول کی موجودگی کا اعلان کیا جس نے اسرائیلیوں کو الجھا دیا اور اس وجہ سے مذاکرات میں تاخیر ہوئی۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس حلقے ابھی تک حماس کے اہلکاروں کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کے بارے میں فیصلہ سازی کے عمل کے بارے میں ابہام کا شکار ہیں۔
اس میڈیا کے مطابق یحییٰ السنوار کے قتل کے دو ماہ سے زائد عرصے بعد قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کے حوالے سے خبریں شائع ہو رہی ہیں لیکن یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ اس حوالے سے فیصلہ کرنے کی ذمہ داری حماس کے ذمہ داروں میں سے کس کی تھی۔ ان میں سے کون مذاکرات کر رہے ہیں؟
رپورٹ کے تسلسل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عوامی طور پر دستیاب معلومات کی بنیاد پر یحییٰ السنوار کے قتل کے بعد حماس نے قیدیوں کے تبادلے اور مستقبل کے حوالے سے دیگر اسٹریٹجک معاملات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔