سچ خبریں: شین بٹ یا شاباک کے نام سے مشہور صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے ادارے کے سابق سربراہ نے اس حکومت کی موجودہ صورتحال پر تنقید کی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق شین بٹ یا شاباک کے نام سے مشہور صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی تنظیم کے سابق سربراہ یاکوف پری نے اس حکومت کی موجودہ صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسرائیل کے پاس ایک طاقتور لیڈر نہیں ہے جو پریشان لوگوں کے سوالات کا جواب دے سکے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی ریاست کی اندرونی صورتحال؛سابق صیہونی وزیراعظم کی زبانی
پری کے مطابق نیتن یاہو خود فیصلے کرتے ہیں اور بعض اوقات آزادانہ اور کابینہ کے فیصلوں سے ہٹ کر بات کرتے ہیں جس کی وجہ سے مزید تشویش پیدا ہوتی ہے۔
پری نے مزید کہا کہ انہیں یاد نہیں کہ اسرائیل کبھی اتنا مایوس اور بحران زدہ ہوا جتنا وہ اس وقت ہے۔
اس سے قبل صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ کی جنگ میں اس حکومت کی فوج کے بھاری نقصانات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں ہم نے سینکڑوں فوجیوں کو کھو دیا۔
نیتن یاہو نے واشنگٹن کے ساتھ اختلافات کو بھی تسلیم کیا اور کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بائیڈن کے ساتھ اپنے اختلافات پر قابو پانے کا کوئی راستہ نکال لیا جائے گا۔
نیتن یاہو نے بائیڈن کے فیصلوں پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل روک کر غلطی کی۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے نمائندے گیلاد اردان نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے رفح پر اسرائیلی حملے کی صورت میں تل ابیب کو ہتھیار اور گولہ بارود بھیجنے سے روکنے کی دھمکی کے جواب میں کہا کہ ہمیں بائیڈن کے یہ بیانات سن کر مایوسی ہوئی ہے۔
صہیونی ریڈیو کان کے ساتھ انٹرویو میں اردان نے کہا کہ امریکی صدرجن کی ہم نے جنگ کے آغاز سے ہی ہمیشہ تعریف کی ہے، کی زبان سے یہ الفاظ سننا مشکل اور مایوس کن ہے۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے دشمن، جن میں ایران، حماس اور حزب اللہ شامل ہیں، ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کے بارے میں بائیڈن کے بیانات کو فتح کی امید سے تعبیر کریں گے۔
صیہونی حکومت کے نمائندے نے دعویٰ کیا کہ اگر رفح جیسے اہم اور مرکزی علاقے جس میں ہزاروں دہشت گرد، قیدی اور حماس کے رہنما موجود ہیں، میں اسرائیل کا داخلہ محدود ہوگا تو ہم اپنے اہداف کو کس طرح حاصل کریں گے؟
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم دفاعی ہتھیاروں کی بات نہیں کر رہے ہیں، بلکہ خصوصی جارحانہ بموں کی بات کر رہے ہیں، آخر میں اسراڈیل کو وہ کرنے پر مجبور کیا جائے گا جو وہ اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی ریاست کے اقتصادی حالات؛ صیہونی وزیر خزانہ کی زبانی
صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صہیونی فوج کو رفح میں داخل ہونے اور حملہ کرنے کا حکم دیا، ایسا علاقہ جو تقریباً 15 لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی آخری پناہ گاہ ہے۔