سچ خبریں:ایک صیہونی ماہر نے صیہونی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ، حماس اور آئندہ کسی بھی جنگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بہت کمزور ہے۔
تل ابیب کے سکیورٹی ذرائع کی جانب سے یوکرائن کی صورتحال کے بارے میں گمراہ کن معلومات کا جائزہ لیتے ہوئے ایک صہیونی فوجی تجزیہ کار یوسی یوشے نے کہاکہ اسرائیل اور نیٹو کے رکن ممالک پرانی جنگوں کے وقت پر یقین رکھتے ہوئے کہ کہہ رہے کہ فوج کو کم کیا جاسکتا ہےجبکہ یہ خیال بالکل غلط ہے۔
صہیونی ماہر نے اسرائیلی اخبار Yedioth Ahronoth کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک تجزیہ میں کہا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں سیاسی رہنماؤں کی منظوری سے اسرائیلی فوج نے اپنی زمینی افواج کی تعداد میں کمی کی جس میں اکثر فوجی اہلکار ،جنگی سازوسامان ، ٹینک، بند گاڑیاں شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے اپنی حکمت عملی کی بنیاد اس مفروضے پر رکھی ہے کہ اگلی جنگ میں وہ ایک چھوٹی لیکن ذہین اور موثر فوج سے لاحق خطرات کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج میں کمی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے بارے میں بات اور انکشاف نہیں کیا جا سکتا لیکن جو بھی ریزرو بریگیڈ میں خدمات انجام دے چکا ہے وہ یہ بات اچھی طرح جانتا ہے۔