اسرائیل عراقی مزاحمت سے خوفزدہ کیوں ہے ؟

عراقی مزاحمت

?️

سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اسیویں اجلاس میں، بنجمن نیتن یاہو نے دنیا بھر کے رہنماؤں اور سربراہان مملکت کی جانب سے غزہ میں اس ریجیم کے جرائم پر پڑنے والی زد کے باوجود، ایران اور محور مزاحمت کے مجاہدین کے خلاف دعووں کے ساتھ اپنی تقریب کا آغاز کیا۔
نیتن یاہو نے براہ راست عراقی مزاحمتی گروپوں کو دھمکی دی اور ان کو نشانہ بنانے کا وعدہ کیا۔
عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے نیتن یاہو کی عراقی مزاحمتی گروپوں پر حملے کی دھمکی، جو عراق کی خودمختاری میں واضح مداخلت ہے، پر رد عمل ظاہر کیا۔ فواد حسین کے مطابق، کسی بھی عراقی شہری پر حملہ پورے عراق پر حملے کے مترادف ہوگا۔
اسی سلسلے میں ہم نے نجباء موومنٹ کی سیاسی کونسل کے رکن فراس الیاسر سے بات چیت کی، جس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اسیویں اجلاس میں ایران اور حماس، حزب اللہ، انصاراللہ سے لے کر عراقی مزاحمت تک، محور مزاحمت کے مجاہدین کے خلاف دعووں اور دھمکیوں کے ساتھ اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ نیتن یاہو نے عراقی مزاحمت کو کیوں دھمکی دی؟
ظاہر ہے کہ اسرائیل عراقی مزاحمتی قوتوں کو اہمیت دے رہا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ عراق عظیم تر اسرائیل کے تصور کے لیے ایک اہم علاقہ ہے۔ یہ رژیم عراق میں مزاحمت کی موجودگی کو ایک ایسی رکاوٹ سمجھتا ہے جسے کمزور کیا جانا چاہیے۔ صیہونی رژیم کے پاس عراق میں زیادہ دوسرے اختیارات نہیں ہیں، کیونکہ اس نے پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران اپنے بہت سے اختیارات استعمال کیے ہیں۔ صیہونی عراقی مزاحمت کی طاقت سے پریشان ہیں اور اس کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں سے خوفزدہ ہیں۔
کیا نیتن یاہو کے ان دعووں اور دھمکیوں سے عراقی مزاحمت تنہا اور الگ تھلگ ہو جائے گی؟
امریکہ اور اسرائیل کی عراقی مزاحمت کے خلاف دھمکیاں جاری ہیں اور ہمیں پہلے ہی قتل کی دھمکیاں موصول ہو چکی ہیں۔ نیتن یاہو نے جو کچھ کہا ہے وہ حقیقت کو ہرگز تبدیل نہیں کرتا، کیونکہ وہ وقت خریدنے اور غیر موجود خیالی فتح کو بازار میں پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگر مزاحمت بے اثر ہوتی تو وہ بیوقوف اسے دھمکی نہ دیتا۔ مزاحمت حقیقت کے مطابق ڈھل جاتی ہے اور لچکدار ہے۔
مزاحمت اس وقت کسی بھی ہنگامی صورت حال یا حملے کے لیے تیاری کر رہی ہے اور اس کے پاس خطے اور خاص طور پر عراق میں امریکی اور اسرائیلی فوجی اور سیکیورٹی نقل و حرکت کی معلومات ہیں۔ اس نے مزاحمت کو الرٹ موڈ پر لا کھڑا کیا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ مزاحمت کے مجاہدین کے پاس امریکی مفادات اور اس کے اتحادیوں کو خطرہ بننے والے اہداف کا وسیع ڈیٹا بیس موجود ہے۔
عراقی قوم اور مزاحمتی گروپوں کا اس دھمکی کے بارے میں سرکاری موقف کیا ہے؟
عراقی وزارت خارجہ نے صیہونی رژیم کے وزیر اعظم کے دھمکی آمیز لہجے کو مسترد کر دیا۔ یہ دھمکیاں اس زوال کی عکاس ہیں جس کا عالمی استکباری نظام سامنا کر رہا ہے۔
اس دھمکی کے بعد، آپ عراقی مزاحمت کا مستقبل کیسا دیکھتے ہیں؟
بلا شک و شبہ عراقی مزاحمت پر بیرونی اور داخلی فریقوں کی جانب سے دباؤ ہے، اور امریکہ عراق کے اندر مختلف ذرائع سے مزاحمت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن ہر کوئی جانتا ہے کہ مزاحمت عراق کی ڈھال ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ مزاحمت کو عوامی حمایت حاصل ہے۔

مشہور خبریں۔

صیہونی معاشرے میں نیتن یاہو کی کیا حیثیت ہے؟

?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں: صہیونی معاشرے میں ہونے والے ایک نئے سروے کے نتائج

روس کا افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے متعلق اہم بیان

?️ 11 جولائی 2021سچ خبریں:روس کی سکیورٹی کونسل کے نائب سربراہ کا کہنا ہے کہ

امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کیا چل رہا ہے؟امریکی میڈیا کی زبانی

?️ 15 دسمبر 2023سچ خبریں: مختلف امریکی ذرائع نے غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے

سعودی عرب کا پیرس میں زیر حراست سعودی شہری کے لیے معاوضے کا مطالبہ

?️ 11 دسمبر 2021سچ خبریں:فرانس میں سعودی سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ وہ

ہمارا ملک دنیا سے الگ تھلگ ہوچکا ہے:ترک تجزیہ کار

?️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں:مشہور ترک تجزیہ نگار کا خیال ہے کہ اردگان کی حکومت

غزہ کی جنگ بند ہونے تک کوئی معاہدہ نہیں ہوگا: ابوزہری

?️ 23 جنوری 2024سچ خبریں:حماس تحریک کے سربراہ سامی ابو زھری نے کہا کہ غزہ

پی ٹی آئی خاندانی سیاست والی جماعت نہیں ہے: فواد چوہدری

?️ 24 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی

آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کے سبب انٹر بینک میں ڈالر 4 روپے 50 پیسے مہنگا

?️ 1 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے