سچ خبریں:غزہ میں قابضین کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد میں مسلسل اضافے پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا ۔
اقوام متحدہ کے 5 آزاد ماہرین جنہیں ہیومن رائٹس کونسل کی طرف سے تفویض کیا گیا تھا، نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ پوری تاریخ میں ایسا شاذ و نادر ہی ہوا ہے کہ صحافیوں نے جنگ کے حالات و واقعات کی کوریج کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے اتنی بڑی قیمت ادا کی ہو۔ ; جو آج ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں۔
ان ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں حالیہ مہینوں میں فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ میں حملوں کے دوران زخمی اور گرفتار ہونے والے صحافیوں اور میڈیا کے کارکنوں کی بڑی تعداد پر تشویش ہے۔ ہمیں تشویشناک اطلاعات موصول ہوئیں کہ ان صحافیوں پر جان بوجھ کر حملہ کیا گیا جب وہ میڈیا کے ارکان کے کپڑے پہنے ہوئے تھے اور یہ واضح تھا کہ یہ صحافی تھے۔
اس عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ صحافیوں کو قتل، زخمی اور حراست میں لینا اسرائیلی فورسز کی جانب سے میڈیا کے کام میں رکاوٹ ڈالنے اور پریس کو خاموش کرنے کی ایک دانستہ حکمت عملی ہے تاکہ اسرائیل مخالف تنقیدی مواد کی اشاعت کو روکا جا سکے۔ یہ جان بوجھ کر حملے اور صحافیوں کے قتل کو جنگی جرائم تصور کیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین بشمول آزادی اظہار کے خصوصی نمائندے، فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے اور ماورائے عدالت سزائے موت کے خصوصی نمائندے نے غزہ میں میڈیا کو داخلے سے روکنے میں اسرائیل کے اقدام پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔