سچ خبریں:یسرائیل ہیوم نے اس مرکز کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ عدالتی قوانین میں اصلاحات کی کوشش نے اسرائیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
اس رپورٹ میں جو پیر کے روز شائع ہوئی، اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ اسرائیل کے حالات اس طرح سے قائم ہوئے ہیں کہ باہر سے ہر کوئی ہمیں ایک ٹوٹ پھوٹ کا شکار معاشرہ کے طور پر دیکھتا ہے جو آہستہ آہستہ کام کرنے کی صلاحیت کھو رہا ہے۔
ہمارے ساتھ ابراہم معاہدے پر دستخط کرنے والی دوست ممالک بھی خطے میں اسرائیل کی مسلسل تزویراتی بقا کو شکوک و شبہات کی نظر سے دیکھتے ہیں اور ہمارے اندرونی تنازعات کو مایوسی کے ساتھ دیکھتے ہیں، جنہیں کچھ ہماری فوجی طاقت کے خاتمے کا خطرہ سمجھتے ہیں۔
واضح رہے کہ اگرچہ بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ مارچ سے عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کو معطل کر دیا تھا تاہم ان کے اور ان کے منصوبوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا اور وہ گزشتہ ہفتے کو اپنے 15ویں ہفتے میں داخل ہو گئے ہیں۔