سچ خبریں: صیہونی حکومت نے غزہ جنگ کے آغاز سے صحافیوں اور میڈیا کے ارکان کے خلاف ایک منظم جنگ شروع کر رکھی ہے۔
فلسطین کے مرکز برائے ترقی اور میڈیا کی آزادی نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ قابض حکومت نے 327 جرائم اور حملے کیے ہیں۔ میڈیا کی آزادی اس سال کی پہلی ششماہی میں اس نے غزہ کی پٹی، مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں کی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 6 ماہ میں میڈیا کے خلاف جرائم کے 327 کیسز
اس فلسطینی مرکز نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے 2024 کی پہلی ششماہی میں میڈیا کے ارکان کے خلاف جرائم کی تعداد 2023 کی پہلی ششماہی کے اسی عرصے کے مقابلے میں نمایاں اور 40 فیصد سے زیادہ بڑھی ہے۔ اس اضافے کی وجہ غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے میڈیا کے ارکان کے خلاف قابضین کے جرائم میں نمایاں اضافہ ہے، خاص طور پر صحافیوں کا قتل۔
اس رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران قابض حکومت نے صحافیوں اور میڈیا کے ارکان کے خلاف سب سے زیادہ حملے کیے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ 2024 کی پہلی ششماہی میں میڈیا کے خلاف اسرائیل کے سب سے زیادہ جرائم کا تعلق مغربی کنارے سے ہے، جہاں اس خطے میں جرائم اور میڈیا کی آزادی کی خلاف ورزیوں کے 217 واقعات ہوئے، اور 101 مقدمات غزہ کی پٹی سے متعلق تھے۔ اس دوران قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں 47 صحافی شہید ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے رپورٹ دی ہے کہ صحافیوں اور میڈیا کے ارکان کے خلاف قابض حکومت کے منظم جرائم کا مقصد ان میں دہشت پیدا کرنا اور انہیں میدان سے دور رکھنا ہے تاکہ وہ شہریوں کے خلاف اسرائیل کے انسانیت سوز جرائم کو دنیا کے سامنے ظاہر نہ کر سکیں۔ گزشتہ چھ مہینوں میں 47 مرد اور خواتین صحافی اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں یا راکٹوں اور بم دھماکوں سے ہلاک ہو چکے ہیں۔