سچ خبریں:2006 کی جنگ کی 17ویں سالگرہ کے موقع پر پیر کی شب لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی تقریر نے صہیونی میڈیا کی توجہ حاصل کی ہے اور تل ابیب کے حکام، ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اس پر تبصرہ کیا ہے۔
المیادین نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے ان تجزیوں کے بارے میں لکھا کہ اسرائیلی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نصراللہ بہت آرام دہ محسوس کرتے ہیں، اس حد تک کہ وہ اسرائیلی امور میں ایک عسکری اور سیاسی تجزیہ کار کے طور پر نظر آتے ہیں اور یہ ہمارے لیے پریشان ہونے کی بہت اچھی وجہ ہے۔ دوسروں نے سید حسن کو مزاحمت کے محور میں اسرائیلی مسائل کے سب سے بڑے ماہر کے طور پر بیان کیا اور مزید کہا کہ وہ اس محور کے ایک ممتاز رکن ہیں جنہیں احکامات موصول نہیں ہوتے، لیکن فیصلوں میں ان سے مشورہ کیا جاتا ہے۔
قابض حکومت کے سابق افسران نے بھی سید حسن نصر اللہ کے عہدوں کے پس منظر اور نتائج کے بارے میں اپنے تجزیے پیش کیے۔ معارف اخبار کے مطابق، صہیونی فوج کے انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ اور تل ابیب کے نیشنل سیکورٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر میجر جنرل تمر ہیمان نے اس حوالے سے کہا کہ سید حسن نصراللہ مزاحمتی محور کے سرکردہ ارکان میں سے ہیں جو کسی سے حکم نہیں لیتے۔
صہیونی تجزیہ نگاروں کے نمایاں ترین تبصروں میں، ان میں سے ایک بڑی تعداد نے کہا کہ سید حسن نصر اللہ اسرائیلی میڈیا کو قریب سے دیکھتے ہیں اور وہ اسرائیل کے اندر ہونے والے واقعات کی تفصیلات سے واقف ہیں۔ چینل 13 پر عرب مسائل کے ماہر حازی اسیمینتوف نے کہا کہ سید حسن نصراللہ اسرائیلی اخبارات پڑھتے ہیں اور اسرائیل کی سیاسی صورتحال کے بارے میں اپنا علم ظاہر کرتے رہتے ہیں۔ وہ اسرائیل میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر گہری نظر رکھتا ہے۔