سچ خبریں:46 افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے صیہونی حکومت کئی دہائیوں کی سفارتی کوششوں کے بعد 2021 میں افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسیٰ محمد فاکی کو اس یونین کا مبصر رکن مقرر کرنے میں کامیاب ہوئی۔
اس طرح کے عنوان کو دینے پر الجزائر اور جنوبی افریقہ سمیت متعدد افریقی ممالک کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ ان ممالک نے اعلان کیا کہ اسرائیل کو مبصر کا رکن دینا فلسطینی قوم کی حمایت میں افریقی یونین کے موقف سے متصادم ہے۔ افریقی یونین میں صیہونی حکومت کی رکنیت کی مخالفت کی وجہ سے افریقی یونین نے 2022 کے اجلاس میں بطور مبصر تل ابیب کی رکنیت معطل کر دی اور اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی۔
ادیس ابابا میں ہونے والی 36ویں افریقی یونین کے سربراہی اجلاس سے اسرائیلی سفارتی وفد کو نکالے جانے کے بعد تل ابیب اور افریقی یونین کے درمیان اختلافات بڑھ گئے اور افریقی یونین کمیشن کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے معطلی کا مطالبہ کیا گیا ہے افریقی یونین میں مبصر کا درجہ برقرار ہے۔
الروسیہ الیوم خبر رساں ایجنسی کے مطابق موسی محمد فاکینے بیان کیا کہ ادیس ابابا میں افریقی یونین کے رہنماؤں کے 36ویں اجلاس میں اسرائیلی حکام کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ افریقی یونین کے سربراہوں کے اجلاس میں کسی بھی شخص کی موجودگی کے لیے اس یونین کے کمشنر کے سربراہ کی طرف سے سرکاری دعوت کی ضرورت ہوتی ہے اور ہمیں تل ابیب کے سرکاری حکام کی طرف سے ایسا کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔