سچ خبریں:معاریواخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک صیہونی تجزیہ کار نےصیہونی حکومت کے عہدیداروں اور اداروں کے مابین وسیع پیمانے پر بدعنوانی کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی عہدے دار بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، صہیونی تجزیہ کار کرین اوزین نے حکومت کے عہدیداروں اور اداروں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا اعتراف کیا، انہوں نے کہا ،اسرائیلی عہدیدار سر سے لے کر پیروں تک بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، رپورٹ کے مطابق صہیونی تجزیہ کار نے مزید کہاکہ اسرائیلی آباد کاریہ سمجھ چکے ہیں کہ بدعنوانی نے ان کے تمام اداروں میں پھیل چکی ہے۔
یادرہے کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اسرائیلی حکام میں ایک بھی ایسا شخص شامل نہیں ہے جو کسی نہ کسی طرح بد عنوانی میں ملوث نہ ہو، کرین اوزین نے کہا کہ اسرائیلی اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تل ابیب کے حکام تمام ذاتی مفادات پر عمل پیرا ہیں اور مختلف اداروں میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ ہم فی الحال تل ابیب کے عہدیداروں کے مابین بدعنوانی میں بے مثال اور خطرناک اضافے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اظہار خیالات اس وقت سامنے آئے ہیں جب یدیوت احرونت اخبار نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو 8 فروری کو بدعنوانی کے الزام میں عدالت میں پیش ہوں گے،قابل ذکرہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے اور ان کی عدالتی تحقیقات جاری ہے، نیتن یاہو سے پہلے ہی بدعنوانی کے معاملات میں دو سالوں میں 15 بار پوچھ گچھ کی گئی ہے۔