?️
سچ خبریں: اردن کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اخوان المسلمین کی سرگرمیاں اب سے ملک میں ممنوع ہیں اور اس گروپ سے کسی بھی قسم کے تعاون کے قانونی نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
حکومت اردن کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب 16 افراد کو موشک سازی اور ذخیرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ افراد اخوان المسلمین کی مالی معاونت سے 5 کلومیٹر رینج کے موشک تیار کرنے کے مرتکب ہوئے تھے، جن کا ہدف صہیونی ریاست بتایا گیا۔ تاہم، اخوان المسلمین نے ایک بیان جاری کرکے اس الزام سے انکار کیا ہے کہ وہ اردن میں شارٹ رینج میزائل بنانے کے معاملے میں ملوث ہیں۔
اس دوران، اردن کے کچھ میڈیا اور سیاسی حلقوں نے دعویٰ کیا کہ موشک بنانے کے کارخانے کا انکشاف ایک پرانا معاملہ ہے جسے سیکیورٹی اداروں نے موجودہ حالات میں عوامی کیا ہے۔
کچھ دن قبل ہی خطے کے تجزیہ کاروں نے اشارہ دیا تھا کہ اردن میں ہونے والے واقعات اخوان المسلمین پر پابندی کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ اقدام اس وقت ہوا ہے جب گذشتہ سات ماہ قبل ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اخوان المسلمین کے سیاسی ونگ نے 22 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے، جو پچھلے 35 سالوں میں ان کی سب سے بڑی انتخابی کامیابی تھی۔
بہت سے مبصرین کے مطابق، اردن کا یہ فیصلہ خطے میں ہونے والی تبدیلیوں سے متاثر ہے۔ سب سے پہلے، صہیونی ریاست کے مظالم نے اردن میں مقیم فلسطینیوں کو مشتعل کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ فلسطینی بحران کے اردن پر اثرات کے خدشات کو بھی اخوان المسلمین پر پابندی کی ایک وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حالانکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اردن کی 30 سے 40 فیصد آبادی فلسطینی النسل ہے، غیر سرکاری ذرائع کے مطابق یہ تعداد 60 سے 70 فیصد تک ہے، جو 1947ء میں اسرائیل کے قیام کے بعد اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے تھے۔
غزہ اور ویسٹ بینک میں صہیونی ریاست کے مظالم نے اردن کے فلسطینیوں کو شدید غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ گزشتہ ہفتوں میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں اردنی فوج کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے، جو 1971ء کے سیپٹمبر سیاہ کے تناظر میں انتہائی حساس معاملہ ہے۔
اس کے علاوہ، شام میں اخوان المسلمین سے قریبی گروپوں کی حکومت پر قبضے نے بھی اردنی حکام کو اس گروپ کے خلاف مزید حساس بنا دیا ہے۔ اگرچہ شام کی عبوری حکومت کے سربراہ احمد الشرع کا تعلق جبہہ النصرہ سے رہا ہے، لیکن ان کی قیادت میں ادلب میں تشکیل پانے والا گروپ تحریر الشام، احرار الشام سے وابستہ ہے، جو شامی اخوان المسلمین سے الگ ہوا تھا۔
اخوان المسلمین کی شام میں کامیابی اہم ہے کیونکہ روایتی طور پر اردن کی اخوان، مصر اور خلیجی ممالک کے بجائے شامی اخوان سے زیادہ متاثر ہے، جو خطے اور بین الاقوامی سطح پر اہم اسلامی تحریک سمجھی جاتی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی، لبنان اور ویسٹ بینک میں اخوان سے قریبی گروپوں کے اراکین کو لبنانی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی نے گرفتار کیا ہے یا صہیونی ریاست نے انہیں حماس سے تعلق کے الزام میں ٹارگٹ کیا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
سعودی اتحاد کا الزام لگاتے ہوئے یمن میں شکست کا اعتراف
?️ 11 اکتوبر 2021سچ خبریں:سعودی اتحاد کے ترجمان نے منصور ہادی کی حکومت کے ایک
اکتوبر
بجلی کی اوور بلنگ پر ایف آئی اے اور لیسکو نے معاملات طے کرلیے
?️ 23 اپریل 2024لاہور: (سچ خبریں) بجلی کی اوور بلنگ کے معاملے پر ایف آئی اے
اپریل
امیر عرب ممالک میں ٹرمپ کے داماد گولن کی عبرانی میڈیا رپورٹ
?️ 2 مارچ 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل کے رپورٹر سیموئیل الماس
مارچ
قطر کا نیتن یاہو کی اشتعال انگیز لفاظی پر شدید ردعمل
?️ 4 مئی 2025 سچ خبریں:قطر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ان بیانات کی
مئی
النقب کے سازشی اجلاس پر فلسطینی اتھارٹی کا ردعمل
?️ 29 مارچ 2022سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ خارجہ نے مقبوضہ علاقے النقب میں چار
مارچ
دریائے سندھ پاکستان کے عوام کی ’لائف لائن‘، آبی حقوق کا دفاع کریں گے، وزیراعظم
?️ 17 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ’صحراؤں اور قحط سے
جون
تل ابیب میں یمنی نوادرات کی فروخت
?️ 18 اگست 2023سچ خبریں:القدس العربی اخبار کے مطابق یمن کے ایک محقق عبداللہ محسن
اگست
مظلوم یمنی عوام کی آواز دنیا تک پہنچنی چاہیے:یمنی وزیر خارجہ
?️ 16 فروری 2022سچ خبریں:یمن کے وزیر خارجہ ہشام شرف نےاس ملک میں انسانی حقوق
فروری