سچ خبریں:مشہور صہیونی ماڈل شائی زانگو نے مقبوضہ بیت المقدس کے یروشلم پوسٹ اخبار کو بتایا کہ قاہرہ کے ایک ہوٹل کے اہلکاروں نے انہیں باہر پھینک دیا۔
روسیا الیوم کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ امریکی ریپر ٹریوس اسکاٹ کے کنسرٹ میں شرکت کے لیے مصر گئے تھے تاہم گلوکار کا کنسرٹ منسوخ کر دیا گیا۔
شائی زینگو نے بتایا کہ کنسرٹ کی منسوخی کے بعد انہوں نے شہر میں سیر و تفریح کے لیے جانے کا فیصلہ کیا لیکن جب وہ ہوٹل واپس آئے تو انتظامیہ نے انہیں کہا کہ اب ہوٹل میں نہیں رہنا چاہیے۔
اس مصری ہوٹل کے حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس خاتون کے پاس جو پاسپورٹ تھا، اس کے مطابق انہیں اس کی اصل شہریت کا علم نہیں تھا اور اس معاملے کا علم ہونے کے بعد انہوں نے فوری طور پر ایکشن لیا اور اسے نوکری سے نکال دیا۔
شائی زانگو نے دی یروشلم پوسٹ کو بتایا کہ وہ بہت برا محسوس کر رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کی توہین کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار سالوں میں میں مشہور رہا ہوں، میں یہودی اور اسرائیلی ہونے کی وجہ سے کبھی پریشانی کا شکار نہیں ہوا لیکن یہ وقت مختلف تھا۔ میں ہوٹل سے نکلا اور سیدھا ہوائی اڈے پر گیا اور محسوس کیا کہ صرف ایک ہی فلائٹ تھی اور وہ پیرس کی تھی۔
اس اسرائیلی ماڈل کی بے دخلی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مصری معاشرے میں صیہونیت مخالف جذبات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران مصر کی سرحد پر 3 جون کو مصری سرحدی محافظ محمد صلاح کے ہاتھوں تین صیہونی فوجیوں کی ہلاکت نے مصری نوجوانوں میں ایک نئی لہر پیدا کر دی۔
اس واقعے کے بعد الجزیرہ ویب سائٹ نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ مصری اپنے شہید سپاہی محمد صلاح کو قومی ہیرو اور عرب دنیا کے لیے باعث فخر سمجھتے ہیں، جس نے صیہونی حکومت کی فوج کے خلاف ایک بہادرانہ کارروائی کی۔