🗓️
سچ خبریں:امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی افسران کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ امریکی فوج شام میں ایک اہم اور خفیہ سفارتی کردار ادا کر رہی ہے، جس کے تحت وہ دہشت گرد تنظیم تحریر الشام اور دیگر مسلح گروہوں کے ساتھ مذاکرات اور ثالثی کے عمل میں مصروف ہے، اس کا مقصد شام میں تکفیری دہشت گردوں کی پوزیشن کو مضبوط کرنا ہے۔
امریکہ کی تاریخ: عالمی دہشت گردی کی پشت پناہی
امریکہ طویل عرصے سے اپنی اسٹریٹجک مفادات کی خاطر دنیا بھر میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتا آیا ہے، چاہے وہ 1980 کی دہائی میں افغانستان ہو یا موجودہ دور میں شام۔
شام میں امریکی حمایت نے:
– جبهة النصرہ (موجودہ تحریر الشام) اور دیگر تکفیری گروہوں کو پروان چڑھایا۔
– شام میں تباہی، عدم استحکام، اور نسلی و مذہبی قتل عام کو فروغ دیا۔
– ان دہشت گرد گروہوں کو اعتدال پسند باغی قرار دے کر ترکی، سعودی عرب اور قطر جیسے اتحادیوں کے ذریعے ان کی فوجی و مالی معاونت کی۔
یہ تمام اقدامات بھی شام کی قانونی حکومت کو گرانے میں ناکام رہے، لیکن ان کی وجہ سے لاکھوں بے گناہ افراد، شیعہ، علوی، اور مسیحی اقلیتیں ظلم و بربریت کا شکار ہوئیں۔
امریکی سیاستدانوں کا اعتراف: غلط پالیسیاں اور تباہ کن نتائج
ڈونلڈ ٹرمپ کے معاون جی ڈی ونس نے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں تسلیم کیا:
جب امریکہ نے ان [نام نہاد] اسلامی باغیوں کی حمایت کی، تو سب سے زیادہ نقصان مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسیحیوں کو ہوا۔
ونس نے مزید کہا کہ عراق پر امریکی حملے نے دنیا کی قدیم ترین مسیحی برادریوں میں سے ایک کو تباہ کر دیا۔
تاہم، ونس نے اس حقیقت کو نظرانداز کر دیا کہ امریکی حمایت سے سب سے زیادہ نقصان مسلمانوں کو ہوا، خاص طور پر شیعہ برادری کو، چاہے وہ عراق، شام، یا یمن میں ہو۔
امریکہ کا شام میں موجودہ کردار: دہشت گردی کو نئی شکل دینا
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق:
– امریکی فوج شام میں دہشت گرد گروہوں کو مستحکم کرنے کے لیے ثالثی کر رہی ہے۔
– امریکہ نے ایک نئی شامی حکومت اور کرد جنگجوؤں کے درمیان مذاکرات کی سربراہی کی۔
– آزاد شامی فوج (جو امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ ہے) کو بھی حکومت مخالف گروہوں کے ساتھ امن قائم کرنے پر آمادہ کیا جا رہا ہے۔
یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ واشنگٹن شام میں دہشت گردوں کو اقتدار میں لانے کے لیے پس پردہ کام کر رہا ہے۔
واشنگٹن کا دوہرا معیار: دہشت گردوں کی سرپرستی اور ظاہری مخالفت
امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے شام میں اپنے کردار پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جبکہ شامی حکومت اور کرد جنگجوؤں نے بھی اس حوالے سے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
تاہم، امریکی پالیسی میں ایک واضح تضاد نظر آتا ہے:
– امریکہ تحریر الشام جیسے دہشت گرد گروہوں کو فوجی اور مالی مدد فراہم کر رہا ہے۔
– دوسری طرف، اسی تنظیم کے رہنما ابو محمد الجولانی کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
– بعد میں، جب امریکی سفارت کاروں نے دمشق کا دورہ کیا، تو الجولانی کی گرفتاری کا انعام اچانک ختم کر دیا گیا۔
شام، پراکسی جنگ کا میدان
ایسوسی ایٹڈ پریس نے تصدیق کی ہے کہ:
– اسرائیل شام کو تقسیم شدہ رکھنا چاہتا ہے، کیونکہ ایک متحد اور مضبوط شام، اسرائیل کے لیے خطرہ ہوگا۔
– ترکی اور اسرائیل کے درمیان شام کے مستقبل پر شدید اختلافات ہیں۔
– ترکی کرد جنگجوؤں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے اور شمالی شام میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے۔
شام میں ایک اور المیہ؛ ہزاروں فوجیوں کی پراسرار گمشدگی
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ:
– 2000 شامی فوجی جو بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے دوران عراق فرار ہو گئے تھے، اب شام واپس آ چکے ہیں۔
– تحریر الشام کے دہشت گردوں نے ان میں سے نصف کو حراست میں لے لیا ہے، اور ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
– ان فوجیوں کے اہل خانہ خوفزدہ ہیں اور بین الاقوامی اداروں سے مدد مانگ رہے ہیں۔
شام میں ایک نئی دہشت گرد ریاست؟
اطلاعات کے مطابق، تحریر الشام نے ایک سیکیورٹی اسٹرکچر بنایا ہے، جس میں 20 مختلف ممالک کے دہشت گرد شامل ہیں، جن میں شامل ہیں:
– آذربائیجان
– چچنیا
– ازبکستان
– دیگر ایشیائی ممالک
یہ دہشت گرد شام میں قتل و غارت گری میں ملوث ہیں اور اس ملک کو ایک بین الاقوامی دہشت گردوں کی آماجگاہ میں تبدیل کر رہے ہیں۔
نتیجہ: امریکہ دہشت گردی کو جڑ سے ختم نہیں، بلکہ اسے منظم کر رہا ہے
مندرجہ بالا حقائق یہ ثابت کرتے ہیں کہ:
✅ امریکہ شام میں تحریر الشام جیسے گروہوں کو مستحکم کر رہا ہے۔
✅ امریکہ کی پالیسیوں نے شام کو تباہ کر دیا اور لاکھوں بے گناہ مسلمان مارے گئے۔
✅ اسرائیل، ترکی، اور امریکہ شام کے مستقبل پر پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں۔
✅ تحریر الشام کو عالمی دہشت گردوں کا مرکز بنا دیا گیا ہے۔
یہ تمام حالات شام کو ایک نئی دہشت گرد ریاست میں تبدیل کرنے کی عالمی سازش کی نشاندہی کرتے ہیں، جس میں امریکہ اور اس کے اتحادی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
حزب اللہ کے ڈرونز کے بارے میں صیہونی فوج کے دعوؤں کی حقیقت کیا ہے؟
🗓️ 19 جون 2024سچ خبریں: اسرائیلی میڈیا نے حزب اللہ کے مقابلے میں تل ابیب
جون
کورونا ویکسین کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات، عالمی ادارہ صحت نے اہم بیان جاری کردیا
🗓️ 13 مارچ 2021جنیوا (سچ خبریں) کورونا ویکسین کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات
مارچ
بچپن بھیانک گزرا، ہانیہ عامر کا انکشاف
🗓️ 24 دسمبر 2024کراچی: (سچ خبریں) مقبول اداکارہ ہانیہ عامر نے انکشاف کیا ہےکہ ان
دسمبر
پاکستان نے سعودی-ایران مذاکرات میں سہولت کاری کی، دفتر خارجہ
🗓️ 18 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) دفتر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے
مارچ
نیب ترامیم کیس: عدالتی ریمارکس سے متعلق خط پر چیف جسٹس کی اٹارنی جنرل کے اقدام کی تعریف
🗓️ 14 فروری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں نیب قانون میں ترامیم کے
فروری
60 فیصد برطانوی فیکٹریوں کے بند ہونے کا خطرہ
🗓️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:بلومبرگ نے بتایا کہ ایک سروے کے نتائج کے مطابق 10
ستمبر
ٹرمپ کی اسرائیلی فوجی عہدیداروں سے خفیہ مشاورت
🗓️ 21 جنوری 2025سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی فوجی اور سیاسی قیادت کے
جنوری
یہود مخالف بیان کی حمایت پر ایلون مسک پر تنقید، ایکس کو اشتہارات دینے پر پابندی
🗓️ 19 نومبر 2023سچ خبریں: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس(سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک
نومبر